پاکستانی خبریں

پاک، افغان بارڈر پر لگائی باڑ دونوں طرف کے عوام کو تحفظ فراہم کر رہی ہے،افغانستان سےٖ غیر ملکی افواج کے انخلا کے اثرات پاکستان پر مرتب ہوئے:ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار ،

خلیج اردو

راولپنڈی:جی ایچ کیو میں میڈیا بریفنگ میں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے پاک افغان بارڈر کی صورتحال پرکہا کہ پاکستان اور افغانستان میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے، پاک، افغان بارڈر پر لگائی باڑ دونوں طرف کے عوام کو تحفظ فراہم کر رہی ہے،۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سےٖ غیر ملکی افواج کے انخلا کے اثرات پاکستان پر مرتب ہوئے، افغانستان کی موجودہ صورتحال سنگین، انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے جس کااثر پاکستان پر بھی پڑسکتا ہے۔

آپریشن ردالفسار کے حوالے سے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آپریشن ردالفساد بہت منفرد نوعیت کا تھا، پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے دہشتگرد تنظیموں کا صفایا کیا، جن علاقوں میں آپریشن کیے گئے وہاں حالات معمول پر آ رہے ہیں، دہشتگردوں کا بیانیہ ناکام بنانے میں علماء اور میڈیا نے کردار ادا کیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے سیز فائر 9 دسمبر کو ختم ہوچکا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی سے گفتگو کا آغاز موجودہ افغان حکومت کی درخواست پر کیا، کراچی میں دہشتگردی، جرائم کے واقعات میں کمی ہوئی۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ یوم حق خودارادیت پر کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، بھارت جنیوا اور عالمی کنونشنز کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اورمقبوضہ کشمیر میں مظالم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے نواز شریف سے کسی قسم کی ڈیل کی باتوں کی تردید کردی، بولے، نواز شریف سے ڈیل سے متعلق سب خبریں قیاس آرائیاں اور بے بنیاد ہیں، اگر کوئی ڈیل کی بات کررہا ہے تو اس سے کہیں کہ تفصیلات بھی بتائے، انکے پاس ثبوت کیا ہیں، کون ڈیل کررہا ہے، کیا محرکات ہیں، درحقیقت ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں الحمدللہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، شام کو ٹی وی پروگرام میں باتیں ہوتی ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا وہ کردیا، گزارش ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو اس بحث سے باہر رکھیں۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کچھ عرصے سے پاکستان کے مختلف اداروں اور شخصیات کیخلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے، ہم ایسی تمام سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ ہیں۔پاکستان اور پاکستان سے باہر بیٹھے لوگ فیک نیوز اور من گھڑت باتوں سے اداروں کے بیچ جو دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اس میں پہلے بھی ناکام ہوئے اب بھی ہوں گے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button