پاکستانی خبریںعالمی خبریں

پاکستان میں منکی پوکس کے پہلے 2 کیسز سامنے آ گئے، ائیرپورٹس پر ہائی الرٹ

خلیج اردو: پاکستان میں منکی پاکس کے 2 کیسز سامنے آگئے، سعودی عرب سے بے دخل کیے جانے والے 2 افراد میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔

وفاقی وزارت صحت کے حکام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب سے 17 اپریل کو پاکستان آنے والے شخص میں منکی پاکس کی علامات تھیں، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے حکام نے متاثرہ شخص کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھیجے۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ روز متاثرہ شخص میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی، متاثرہ شخص راولپنڈی کا رہائشی ہے،

مونکی پاکس کے 2 کیسز سامنے آنے کے بعد پورے ملک کے ائیرپورٹس پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا،

بیرون ملک سے آنے والے مشتبہ مریضوں کے نمونے قومی ادارہ صحت کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بارڈر ہیلتھ سروسز نے ائیرپورٹس کو جاری ہدایت نامے میں کہا ہے کہ ملک میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے،

ائیرپورٹس حکام بیرون ملک سے آنے والے مشتبہ مریضوں کی سکرینگ یقینی بناتے ہوئے نئی گائیڈ لائینز پر عملدرآمد کریں،

ائیر ٹریفک کنٹرولر طیاروں کی آمد سے متعلق محکمہ صحت کو بروقت اطلاع کرے، طیارے میں موجود مشتبہ مریض کی نشاندہی بھی کی جائے۔

ائیرپورٹس حکام کو پابند کیا گیا ہے کہ مشتبہ مریض کو روٹین کے ڈپارچر کی بجائے ایمبولینس کے ذریعے نکالا جائے، سول ایوی ایشن اتھارٹی متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے مکمل تعاون فراہم کرے، متاثرہ مریض کی امیگریشن ائیر لائن سٹاف کروائے گا،

مریض کی سفری دستاویزات باقاعدہ لفافہ میں بند کر کے لائی جائیں، ائیر لائن سٹاف ماسک اور گلوز کا استعمال بھی یقینی بنائیں۔

وائرس پھیلاؤ کے پیش نظر ائیرپورٹس پر پرٹوکول سروس فوری طور پر بند کی جائے،

ائیرپورٹ پر موجود تمام متعلقہ اداروں کے ملازمین کو بھی نئی ہدایات کے بارے میں آگاہ کیا جائے،

وہیل چیئر مسافروں کو سروس دینے والے ملازمین حفاظتی اقدامات کریں، بیگج ہینڈلنگ سٹاف سامان منتقلی کے دوران حفاظتی گائیڈ لائینز پر عملدرآمد کریں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ صحت کے اہلکار مسافروں کے سامان کو جراثیم کش سپرے کریں، عمرہ زائرین کو خاص طور پر ایک ایک کر کے چیک کیا جائے، محکمہ ہیلتھ ٹیم مسافروں کے بیرونی حصوں پر وائرس کی علامات کا معائنہ کریں، ائیرپورٹ لفٹ اور بھیڑ والی جگہوں پر سپرے کروایا جائے، سی اے اے ائیرپورٹس پر حفاظتی سامان کی دستیابی یقینی بنائیں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button