پاکستانی خبریں

پنڈورا پیپرز میں رہنماؤں کے خفیہ اثاثہ جات کا انکشاف ، وزیراعظم عمران خان نے تحقیقات کا حکم دے دیا

خلیج اردو
04 اکتوبر 2021
اسلام آباد : پاکستان کے وزير اعظم عمران خان نے اتوار کے روز سیاسی رہنماؤں کے مبینہ آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پیندورا پیپرز کے نام سے ان تحقیقات رپورٹ میں پاکستان کے وفاقی وزراء ، سیاستدانوں اور کئی اہم شخصیات کے خفیہ اکاؤنٹس چھپائے رکھنے کا بتایا گیا ہے۔

بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی طرف سے اتوار کو شائع ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ میں میں تجزیہ شدہ دستاویزات میں تقریبا 35 موجودہ اور سابق رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے – جن پر بدعنوانی سے لے کر منی لانڈرنگ اور عالمی ٹیکس سے بچنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

اس میں عمران خان کے اندرونی حلقے کے اراکین بھی شامل تھے ، بشمول کابینہ کے وزراء اور ان کے خاندان جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ خفیہ طور پر لاکھوں ڈالر کی کمپنیوں اور ٹرسٹوں کے مالک ہیں۔

اپنے ٹویٹ میں مسٹر خان نے کہا کہ ان کی حکومت ان تمام شہریون کی تحقیقات کرے گا جن کے نام اور تفصیلات پنڈورا پیپرز میں شامل ہیں۔ ہم مناسب اقدام اٹھائیں گے کہ اسے موسمیاتی تبدیلیوں کی طرح ایک نمٹیں۔

ہم اشرافیہ کی جانب سے بھاری رقم کا خزانہ چھپانے اور ٹیکس چوری کرنے کو بے نقاب کرنے والے پنڈورا پیپرز کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس بارے میں تحقیقات نہیں ہوتی تو اس سے مستقبل میں معاشی مہاجرات کا ایک سیلاب غریب ملکوں کی جانب سے امیر ملکوں کی طرف لے جائے گا۔

پنڈورا باکس جن میں بی بی سی ، دی گارڈیئین ، واشنگٹن پوست اور دیگر قابل بھروسہ اداروں کے صحافی شامل ہیں جنہوں نے مختلف چودہ معاشی کمپنیوں کی جانب سے لیک شدہ 11.9 دستاویزات کی بنیاد پر یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے آف شور کمپنیوں کا ایک نیٹ ورک بنایا اور ملیبو ، کیلیفورنیا سے واشنگٹن اور لندن میں 100 ملین ڈالر کی جائیدادیں بنائیں گئیں ہیں۔

بی بی سی نے شاہ عبداللہ کے وکلاء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام جائیدادیں ذاتی دولت سے خریدی گئی ہیں اور یہ کہ ہائی پروفائل افراد کیلئے پرائیویسی اور سیکورٹی وجوہات کی بنا پر آف شور کمپنیوں کے ذریعے جائیدادیں خریدنا عام بات ہے۔

دستاویزات میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ چیک رپبلک کے وزیر اعظم آندرج بابیس جو کہ اس ہفتے کے آخر میں ایک الیکشن کا سامنا کر رہے ہیں – ایک غیر ملکی سرمایہ کار کمپنی کا اعلان کرنے میں ناکام رہے جو فرانس کے جنوب میں 22 ملین ڈالر مالیت کا ایک چیٹو خریدنے کیلئے استعمال ہوئی ہے۔۔

مجموعی طور پر آئی سی آئی جے کو تقریبا 1،000 1000 کمپنیوں کے درمیان غیر ملکی پناہ گاہوں اور 336 اعلیٰ سطح کے سیاستدانوں اور سرکاری عہدیداروں کے مابین روابط ملے ہیں جن میں ملکی رہنما ، کابینہ کے وزرا ، سفیر اور دیگر شامل ہیں۔

ان میں دو تہائی سے زیادہ کمپنیاں برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم کی گئیں۔
Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button