پاکستانی خبریں

پاکستان: شادی سے انکار کرنے پر میڈیکل کی طالبہ کو قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت سنا دی گئی

 

خلیج اردو آن لائن:

پاکستان کے شہر کوہاٹ میں شادی سے انکار کرنے پر میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت سنا دی گئی۔ سزا واقعہ کے تین سال بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ پشاور کی جانب سے سنائی گئی، جبکہ کیس میں نامزد دیگر دو ملزمان کو بری کر دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اشفاق تاج نے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر پشاور سنٹرل جیل کے اندر فیصلہ سنایا۔ جہاں اہم ملزم مجاہد آفریدی موجود تھا۔ اس کے بھائی صادق اللہ آفریدی اور ایک اور ساتھی شاہ زیب کو بری کردیا گیا۔

جج نے مجاہد آفریدی کو قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے 3 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ انہوں نے بطور معاوضہ 20 لاکھ روپے ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔

متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قریب ساڑھے تین سال سے انصاف کے منتظر تھے۔

عاصمہ کے بڑے بھائی محمد عمران نے کہا “جب ہماری بہن کو مارا گیا تھا ، ہم مکمل طور پر ٹوٹ گئے تھے اور انصاف کے لئے پکار رہے تھے۔ آج ہم مطمئن ہیں”۔ انہوں نے عدلیہ، پولیس اور حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔

مقتولہ تیسرے سال کی میڈیکل طالبہ تھی اور اسے شادی کی پیشکش کو مسترد کرنے پر جنوری 2018 میں کوہاٹ شہر میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ رانی چھٹیوں کے دوران اپنے اہل خانہ سے ملنے جا رہی تھی جب صادق اللہ کے ساتھ مل کر آفریدی نے شادی کی پیشکش ٹھکرانے پر اس پر فائرنگ کردی اور خود وہاں سے فرار ہوگیا۔

متاثرہ خاتون کو تین گولیاں لگیں تھیں اور اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں اس نے ملزم کی شناخت پولیس کو بتائی لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

تاہم، ملزم واقعہ  کے بعد خلیجی ملک فرار ہوگیا تھا اور انٹرپول کی جانب سے پاکستانی حکومت کی درخواست پر ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ مارچ 2018 میں اسے واپس پاکستان لایا گیا تھا۔

Source: Gulf Today.

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button