پاکستانی خبریںعالمی خبریں

نور مقدم قتل کیس : عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے شہر اسلام آباد میں قتل کی لرزہ خیز وردات کا مقدمہ انجام کو پہنچ گیا۔ اسلام آباد کے ڈسٹرک کورٹ نے مرکزی ملزم کو سزائے موت سنا دی۔

ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ مقدمہ میں نامزد ظاہر ظاہر جعفر،ذاکر جعفر،عصمت آدم جی سمیت 12 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ مدعی مقدمہ شوکت مقدم سمیت ان کے رشتہ دار بھی عدالت میں موجود تھے۔ جج عطا ربانی نے حکم دیا کہ ضمانت والے ملزمان آگے آجائیں اور زیر حراست ملزمات کو بھی بلایا جائے۔

عدالت نے کیس میں نامزد بارہ میں سے صرف تین ملزمان کو سزائے موت سنائی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت ، ملزم جمیل اور افتخار کو دس سال قید کی سزا سنائی۔

عدالت نے کیس میں نامزد تھراپی ورکس کے ملزمان سمیت باقی نو ملزمان کو بری کیا۔

نور مقدم قتل کیس : عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی
خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے شہر اسلام آباد میں قتل کی لرزہ خیز وردات کا مقدمہ انجام کو پہنچ گیا۔ اسلام آباد کے ڈسٹرک کورٹ نے مرکزی ملزم کو سزائے موت سنا دی۔

ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ مقدمہ میں نامزد ظاہر ظاہر جعفر،ذاکر جعفر،عصمت آدم جی سمیت 12 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ مدعی مقدمہ شوکت مقدم سمیت ان کے رشتہ دار بھی عدالت میں موجود تھے۔ جج عطا ربانی نے حکم دیا کہ ضمانت والے ملزمان آگے آجائیں اور زیر حراست ملزمات کو بھی بلایا جائے۔

عدالت نے کیس میں نامزد بارہ میں سے صرف تین ملزمان کو سزائے موت سنائی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت ، ملزم جمیل اور افتخار کو دس سال قید کی سزا سنائی۔

عدالت نے کیس میں نامزد تھراپی ورکس کے ملزمان سمیت باقی نو ملزمان کو بری کیا۔

20جولائی 2021 کو سابق سفیرشوکت مقدم کی 28 سالہ بیٹی نورمقدم کا سفاکانہ قتل ہوا تھا۔جس کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کوجائے وقوعہ سے حراست میں لے لیا تھا۔

شوکت مقدم کی مدعت میں درج مقدمہ میں ظاہرجعفرسمیت دیگرکونامزد کرکے23 جولائی2021 ظاہرجعفر کا ریکارڈ بیرون ملک سے منگوایا گیا۔

24 جولائی 2021 تفتیشی افسر نے عدالت کومرکزی ملزم سے پستول، چاقو، چھری اورایک آہنی ہتھیارکی برامدگی کا بتایا اور25 جولائی 2021 پولیس نے اعانت جرم میں ظاہرجعفر کے والدین اورملازمین کوگرفتارکیا گیا۔

26 جولائی 2021 پولیس نے ظاہرجعفر کے اعتراف جرم کا دعوی کیا گیا اور 30جولائی 2021 ملزم کے پولی گراف اوردیگرٹیسٹ کیے گئے۔ 2اگست 2021 عدالت نے ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا تھا۔

5اگست 2021 عدالت نے ظاہرجعفر کے والدین نے ضمانت کی درخواستیں مسترد کیں اور 14 اگست 2021 پولیس نے عدالت میں ڈی این اے اورفنگرپرنٹس کی رپورٹ جمع کرائی۔

15 اگست 2021 تھراپی ورکس کے مالک اور5 ملازمین گرفتارکیے جنہیں ایک ہفتے بعد ضمانت ملی اور 9ستمبر 2021 پولیس نے کیس کا چالان عدال تمین پیش کیا واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اورفرانزک رپورٹس بھی پیش کی گئی۔

14 اکتوبر2021ظاہرجعفر، والدین اورملازمین سمیت 10 افراد پرفرد جرم عائد ہوئی۔

نور مقدمہ کیس کا ٹرائل 4 ماہ 8 روز چلا ، 19 گواہاں کے بیانات قلمبند ہوئیں ، شہادتیں ریکارڈ ہوئیں اور گواہان پر جرح ، دلائل اور جوابی دلائل کے بعد عدالت نے بائیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button