پاکستانی خبریں

سمندر پار پاکستانیون کے ساتھ اتنا بڑا ظلم ، اپنے پیاروں کو مہنگے فون کے تحائف ایک طرف ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے ادا کرنے پڑے

خلیج اردو
27 فرور2021
اسلام آباد : پاکستان میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق سمندر پار پاکستانیون کی جانب سے پاکستان میں ان کے پیاروں کیلئے مہنگے تحائف پر جہاں کروڑوں روپے خرچ ہوئے وہاں صرف ٹیکس کی مد میں 5 ملین روپے ادا کرنے پڑے۔

ڈان نیوز کی خبر کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں نے اپنے پیاروں کیلئے مہنگے فون خریدنے پر جہاں محنت کی کمائی کا ایک بڑا حصہ خرچ کیا ہے وہاں انہیں ملک لے کر آنا بھی مفت نہیں بلکہ انہیں بڑی رقم ٹیکس کی مد میں ادا کرنی پڑتی ہے۔

ایف بی آر کے اعداد وشمار کے مطابق پچھلے سال میں سال مہینوں کے مقابلے میں پاکستانیوں نے 34.5 فیصد زیادہ ٹیکس فون اپنے ملک لے کر آنے پر ادا کیا۔

جولائی 2019 میں بیرون ملک سے پاکستان فون لے کر آنے پر ڈیوٹی ٹیکس عائد کی گئی تاکہ کوئی سمگل شدہ فون استعمال نہ کر سکے ۔ جولائی 2020 سے جنوری 2021 تک پاکستانیوں نے 0.727 ملین کی رقم ادا کی جبکہ پچھلے سال اسی دوارنیے میں 1.033 ملین کی رقم ادا کی گئی تھی۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈیوٹی عائد کرنے کا مقصد موبائل فون کی سمگلنگ کی روک تھام کرنا تھا۔ اس کی وجہ سے پاکستان میں مختلف بیرون ملک کے موبائل کمپنیوں نے اپنی مصنوعات یہاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چینی سمارٹ فون بنانے والے کمپنی وائوو پاکستان میں موبائل فون بنانے کے حوالے سے پیداوار کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ سہولت مارچ 2021 میں شروع ہوگی۔ کیو موبائل ، جی فائیو ، انفینکس اور ٹیکنو موبائل پہلے سے پاکستان میں موبائل فون بنانے کا آغاز کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button