پاکستانی خبریںعالمی خبریں

ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری،ایک ڈالر انٹربنک میں 210 روپے کی حد کو عبور کرگیا

خلیج اردو
دبئی: پاکستان میں مقامی کرنسی انتہائی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی اور انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں 211 روپے کی ریکارڈ کم ترین سطح پرآنے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں 209.96 روپے پر بند ہوئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روپے کی قدر میں 1.21 روپے یا 0.58 فیصد کمی واقعی ہوئی ہے۔

دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں 215 روپے پر تبدیل ہورہا ہے کیونکہ درآمد کنندگان 30 جون سے پہلے اپنے درآمدی بلوں کی ادائیگی کے لیے ڈالر خریدنے کے خواہشمند ہیں۔

خلیج ٹائمز نے ایک بنکر کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی ڈالر ابتدائی تجارت میں 211.21 روپے میں دستیاب تھا جب تاجروں نے ان اطلاعات پر گھبراہٹ میں خریداری میں اضافہ کیا کہ کچھ کمرشل بینکوں کے پاس غیر ملکی کرنسی ختم ہو گئی ہے۔

تجزیہ کاروں اور مارکیٹ ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستانی روپیہ بدستور دباؤ کا شکار رہے گا کیونکہ سہ ماہی کے آخر میں ادائیگیوں کی وجہ سے ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں اضافہ، زرمبادلہ کے ذخائر اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی اور سیاسی عدم استحکام روپے کے قریب المدتی آؤٹ لک پر اثر انداز ہورہا ہے۔

پاکستان کویت انویسٹمنٹ کے ریسرچ کے سربراہ سمیع اللہ طارق کے مطابق جب تک حکومت 6 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کا انتظام نہیں کرتی، پاکستانی کرنسی مستحکم ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔

مسٹر سمیع نے کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد صرف آئی ایم ایف پروگرام سے ہی بحال ہو گا کیونکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھتے ہوئے درآمدی بلوں کو سہارا دینے سے قاصر ہیں۔

مارکیٹ ماہرین کے مطابق پاکستانی روپیہ دنیا میں بدترین کارکردگی دکھانے والوں میں سے ایک ہے کیونکہ اس سال ڈالر کے مقابلے اس کی قدر میں 14.57 فیصد کمی ہوئی ہے۔

دیوالیہ ہونے والے سری لنکا کا روپیہ سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بالترتیب 43.9 فیصد ، لاؤشین کیپ 24 فیصد، ترک لیرا 23.18 فیصد اور گھانا سیڈی 22.33 فیصد گرا۔

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ آئی ایم ایف کے مذاکرات رواں ہفتے بحال ہوں گے۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہےکہ امید ہےکہ آئی ایم ایف پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہو جائے گا۔ غریب عوام کو ریلیف ملے گا امیروں پر ٹیکس لگے گا۔

دوسری جانب پاکستان نے آئی ایم ایف کی اضافی شرائط بالآخرتسلیم کر لیں ہیں۔ بجٹ بروقت لاگو کرنے کے لیے مطلوبہ گارنٹی بھی فراہم کردی گئی جس کے باعث پاک آئی ایم ایف معاہدہ کی راہ ہموارہوگئی ہے ۔ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط پر بیرونی قرضوں کی واپسی کا لائحہ عمل آپنا لیا گیا۔ گردشی قرضوں کی ادائیگی کا شیڈول بھی آئی ایم کے حوالے کردیا گیا۔

دنیا نیوز نے وزارت خزانہ ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ کمرشل بنکوں سے اسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیر قرضہ نہ لینے کی شرط تسلیم کرلی گئی۔ سرکار کے تمام فنڈز اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ نمبر 1 کے ذریعے مانیٹر ہونے کی شرط بھی مان لی گئی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے ٹیرف اور ٹیکس چھوٹ کے نظام میں تبدیلی کی بھی منظوری دیدی گئی۔آئی ایم ایف نے نئے نظام کی نگرانی کے لئے مخصوص ٹیم کا مطالبہ بھی منوا لیا۔

سوشل میڈیا صارفین آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان حکام کے سرینڈر کرجانے سے زیادہ خوش نہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button