پاکستانی خبریںخلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

تمام بین الاقوامی ایئرلائنز کو پاکستان آنے کی اجازت

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا ہے کہ تمام ایئرلائنز کو پاکستان آنے کی اجازت دے دی گئی ہے، 26 سے 30 جون تک 270 پروازیں پاکستان آئیں گی۔

جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز بریفنگ دیتے ہوئے معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ان پاکستانیوں کی بہت فکر جو وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

’دو سے ڈھائی ہفتوں میں 40 سے 45 ہزار پاکستانی واپس لائے جائیں گے۔‘

معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ یہ جہاز دنیا بھر خصوصاً خلیجی ممالک سے پاکستانیوں کو لائیں گے جبکہ پاکستان سے باہر جانے والے بھی ان کے ذریعے جا سکیں گے۔

‘باہر جانے والوں کے لیے بھی وہی پالیسی ہے جو آنے والوں کے لیے ہے۔’
ان کے بقول ایئرپورٹس پر مسافروں کی سکریننگ کی جائے گی اور ٹمپریچر چیک ہو گا۔
‘اگر کسی کا ٹمپریچر زیادہ ہوا یا کوئی اور علامت موجود ہوئی تو ماہرین اس سے سوال جواب کریں گے اور ایک فارم بھی پُر کروائیں گے۔’

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ‘اگر محسوس ہوا کہ کوئی مسافر مریض ہو سکتا ہے تو ماہرین اس کو جہاز پر سوار ہونے سے روک سکتے ہیں۔’

معید یوسف نے پاکستان سے باہر جانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘اگر ان میں کوئی علامت ہے یا پھر وہ کورونا وائرس کے مریض کے ساتھ رہے ہیں تو وہ ایئرپورٹ مت جائیں۔’

‘اگر باہر جا کر کوئی مریض نکل آیا تو اس سے ممالک کے سفارتی تعلقات پر اثر پڑتا ہے۔’
انہوں نے اس بات کی تردید کہ کہ پاکستان سے جانے والے بیشتر افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
‘ایسی کوئی بات نہیں ہے، کچھ کیسز ہیں اور کچھ ممالک نے تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔’

معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ وسطی دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کم ہو رہی ہے تاہم کچھ ممالک نے شرط عائد کی ہے کہ وہاں جانے سے قبل مسافر نے کورونا ٹیسٹ کرایا ہو اور وہ منفی بھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے جو مسافر جس ملک میں جانا چاہے اس ملک کی ہدایات کو اچھی طرح سے دیکھ لے، سو فیصد فٹ نہ ہو تو مت جائیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جہازوں کو اجازت دینے کا فیصلہ پہلے سے طے شدہ تھا کہ جب بھی جہازوں کو آنے کی اجازت دی جائے گی تو سکریننگ ہو گی۔

 

Source : link

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button