پاکستانی خبریں

پاک آرمی، فضائیہ اور پاک بحریہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کارروئیاں جاری، بلوچستان کے بعد آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کاسندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ

خلیج اردو
راولپنڈی: پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف فوجی دستوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ پاک فوج نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے فلڈ ریلیف ڈونیشن اکاؤنٹ بھی قائم کر دیا۔

افواج پاکستان کلے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آج سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف فوجی دستوں سے ملاقات کریں گے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے 212 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے ہیں۔سندھ میں 81، پنجاب 73، بلوچستان 41، خیبر پختون خوا میں 17 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم ہیں۔

پاک فوج نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے فلڈ ریلیف ڈونیشن اکاؤنٹ قائم کر دیا ہے۔اکاؤنٹ عسکری بینک جی ایچ کیو برانچ میں کھولا گیا ہے۔

دوسری طرف زمینی رابطے منقطع ہونے پر فضائی آپریشن تیز کردیا گیا۔ سیلاب متاثرین کو ناصرف غذائی اشیا پہنچائی جا رہی ہے بلکہ محفوظ مقامات پر بھی منتقل کیا جا رہا ہے ۔ پاک فوج، فضائیہ اور بحری کے جوان سیلاب متاثرین کی امداد کیلیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور فرنٹیئر کور نے کوئٹہ، مسلم باغ، چمن، سوئی، ڈیرہ بگٹی، سبی سمیت متعدد اضلاع میں امدادی کیمپ قائم کر دئیے ہیں جہاں خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

صوبہ پنجاب میں بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ڈیرہ غازی خان، روجھان اور لیہ میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں پر پاک فوج کی جانب سے محصور خاندانوں کو خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کمراٹ میں پھنسے خاندانوں کے انخلاء کے لیےپاک فوج کا پہلا دستہ خانہ بدوش کے مقام پر پہنچ گیا ہے۔۔یہ وہی جگہ ہے جہاں بیشتر خاندانوں محصور ہیں۔۔۔ فوج کے ایک اور دستے نے بری کوٹ کو عبور کر لیا ہے۔۔پاک فوج کے ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز ان مقامات کی جانب محو پرواز ہیں۔

ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو، ریلیف اور بحالی کا آپریشن جاری ہے۔ سیلاب زدگان میں راشن پیک، پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ اور پانی کی بوتلیں تقسیم کی گئیں۔ پی اے ایف کی میڈیکل ٹیموں کی جانب سے 721 مریضوں کو مفت طبی امداد بھی فراہم کی گئی۔۔۔۔

ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کی مدد سے سندھ کے نواحی علاقوں میں محصور افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا۔۔۔ متاثرہ علاقوں میں ہیلی کاپٹرزکے ذریعے راشن اور طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

ادھر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ارسا نے بتایا ہے کہ دریائے کابل میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 5 ہزار کیوسک ہے۔دریائے سندھ میں تونسہ اور سکھر کے مقام پر اونچے درجے جبکہ چشمہ،گدو اور کوٹری کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 61 ہزار کیوسک،تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 11 ہزار کیوسک جبکہ تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 15 ہزار کیوسک ہے۔۔اسی طرح دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

ارسا حکام کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم میں منگلا ڈیم کے مقام پر پانی کی آمد 53 ہزار جبکہ کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 25 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 66 ہزار کیوسک ۔گدو بیراج پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 85 ہزار کیوسک ہے۔

سکھر بیراج سے 5 لاکھ 62 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ کوٹری بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔ارسا حکام کےمطابق یکم اپریل سے اب تک ایک کروڑ 38 لاکھ ایکڑ فٹ پانی سمندر برد ہوچکا ہے۔۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button