پاکستانی خبریں

پاکستانی عدالت نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو 15 سال قید کی سزا سنا دی

 

خلیج اردو آن لائن:

جمعرات کے روز پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید  کو دہشت گردی کی مالی معاؤنت کے ایک اور مقدمے میں ساڑھے پندرہ سال قید کی سزا سنا دی۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قید کی سزا کے ساتھ ساتھ حافظ سعید پر 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

یاد رہے کہ حافظ سعید کو اس سے پہلے دہشت گردی کی مالی معاؤنت کے 4 مختلف مقدموں میں 21 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

جمعرات کے روز سنائے جانے والے فیصلے میں حافظ سعید کے علاوہ جماعت الدعوۃ کے 4 مزید رہنماؤں کو بھی 15 سال 6 مہینوں کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اس فیصلے کے بعد اب حافظ سعید کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں کل 36 سال قید کاٹنی ہوگی۔

خیال رہے کہ حافظ سعید جہادی تنظیم مانی جماعت، جماعت الدعوۃ کے امیر ہیں۔ حافظ سعید کو اقوام متحدہ کیجانب سے دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ اور امریکہ نے حافظ سعید کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر رکھی ہے۔

حافظ سعید کو گزشتہ سال 17 جولائی کو دہشت گردوں کی مالی معاؤنت کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اور اس سال انہیں دہشت گردی کی مالی معاؤنت کے دو مقدموں میں 11 سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔

جبکہ نومبر میں 2 مزید مقدموں میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اور آج ایک مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

حافظ سعید کے علاوہ جماعت کے ترجمان یحییٰ مجاہد، ظفر اقبال، حافظ عبدالسلام، اور محمد اشرف کو بھی آج ساڑھے 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

کاؤنٹر ٹریرازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جماعت الدعوۃ کے رہنماؤں پر کل 41 مقدمات درج کروائے گئے تھے جن میں سے 28 مقدمات کے فیصلے آ چکے ہیں اور ان میں 5 مقدمات کے فیصلے حافظ سعید کے خلاف آئیں ہیں۔ جبکہ باقی مقدمات عدالتوں میں زیر التواء ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button