پاکستانی خبریں

پاکستان: گزشتہ 3 سالوں میں مہنگائی نے 70 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔

خلیج اردو: پاکستان میں مہنگائی نے گزشتہ تین سالوں میں 70 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں دگنی اور گھی، تیل، چینی، آٹا اور پولٹری کی قیمتیں تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

ایک معروف اخبار نے وفاقی ادارہ شماریات کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2018 سے 2021 کے درمیان بجلی کی قیمتوں میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں 51 فیصد اور پٹرول کی قیمت میں 49 فیصد اضافہ ہوا ہے، دی نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء میں سب سے زیادہ اضافہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں ہوا جس میں 108 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تین سالوں میں چینی 83 فیصد مہنگی ہوئی۔ گائے کے گوشت کی قیمتوں میں 48 فیصد اور دودھ کی قیمتوں میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اپوزیشن جماعتیں بھی اس معاملے کو اٹھا رہی ہیں اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف نے کہا کہ ملک مہنگائی، معاشی تباہی اور بیروزگاری کی قیمت چکا رہا ہے اور حکومت کو اس بات کا کوئی ادراک نہیں کہ وہ صرف غریب ہی نہیں بلکہ وائٹ کالر ملازمتیں رکھنے والوں کو بھی کچل رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حال ہی میں 15 ماہ کے وقفے کے بعد شرح سود کو سات فیصد سے بڑھا کر 7.25 فیصد کر دیا، تاکہ افراط زر کی توقعات کو لنگر انداز کیا جا سکے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمو کو سست کیا جا سکے۔

اپوزیشن جماعتوں نے قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع کر رکھا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور پیپلز پارٹی مظاہروں کا اہتمام کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button