پاکستانی خبریں

پی آئی اے نے معطل شدہ 110 پائلٹس کو کلیئر قرار دے دیا

خلیج اردو
16 دسمبر 2020
اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے جعلی ڈگری کی جانچ پڑتال کی آڑ میں معطل کیے گئے 141 میں سے 110 پائلٹوں کو کلیئر کیا ہے ۔ ان پائلٹس کے لائسنس معطل کردیئے گئے تھے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کے ایک حکم کے خلاف اپیل منظور کی تھی۔ ڈان نے خبر دی ہے کہ کیس کی سماعت کے دوران سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ نے پیر کو ایئر لائنز کی نمائندگی کرتے ہوئے اس کے بارے میں سپریم کورٹ کو بتایا کہ پی آئی اے نے 110 پائلٹوں کو کلیئر کیا ہے اور 15 کے لائسنس منسوخ کردیئے ہیں جبکہ 14 پائلٹوں کو فلائنگ کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ کچھ کے بارے میں فیصلے زیر التوا ہیں۔

سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ ایئر لائن نے معطل لائسنسوں کی جانچ پڑتال کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں اور کیا اس معاملے کے حل کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی فعال نظر آئے اور درکار خدمات فراہم کیئے۔ اس کے جواب میں سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو تفصیلات سے اگاہ کیا۔

22 مئی کو کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے المناک حادثے کے نتیجے میں پائلٹس کے لائسنسز کا معاملہ سامنے آیا۔ اس حادثے میں جہاز کے عملے سمیت 99 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

حادثے کے بعد وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ملک کے 860 متحرک پائلٹوں میں سے 260 کے لائسز اور ڈگریاں مشکوک ہیں اور اس بارے میں جانچ کی جائے گی۔

اس بیان نے پی آئی اے کے محفوظ سفر کے بارے میں وسیع پیمانے پر خدشات کو جنم دیا اور یوروپی یونین نے قومی ایئرلائنز کی پروازوں پر پابندی عائد کردی ۔ ایئر لائنز نے ابتدائی طور پر 150 پائلٹوں کو اپنے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کیلئے گراؤنڈ کیا ۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد ان میں سے کچھ کو کلیئر کردیا گیا تھا۔

ملک میں اپوزیشن سمیت مختلف حلقوں کی جانب سے جب غلام سرور کے بیان پر تنقید کی گئی تو انہوں نے کہا کہ نقصان سے بچنے کیلئے لوگوں کی جانوں سے نہیں کھیل سکتے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button