پاکستانی خبریںعالمی خبریں

ہم ابھی تک پی ٹی آئی کا حصہ ہیں، پارٹی سے کوئی بے وفائی نہیں کی، پی ٹی آئی منحرف اراکین کا الیکشن کمیشن کے سامنے بیان

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان میں سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے سامنے بیان میں ان تمام الزامات کو مسترد کیا ہے جو ان کی نااہلی کے ریفرنس میں پی ٹی آئی کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔

اپنے بیان میں ان اراکین کا کہنا ہے کہ ابھی تک پی ٹی آئی سے استعفی نہیں دیا۔ کوئی دوسری پارٹی بھی جوائن نہیں کی۔ لگائے جانے والے الزامات بالکل بھی درست نہیں۔

ان اراکین پر الزام ہے کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر پارٹی پالیسی سے انحراف کیا ہے۔

یہ ریمارکس ایسے موقع پر آئے ہیں جب پی ٹی آئی نے 46 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس بھجوا کر ان کے خلاف پارٹی پالیسی سے انحراف پر ان کی نااہلی کی درخواست کی ہے۔

ان اراکین سے وضاحت مانگی گئی تھی جن پر انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ حلقے کے مسائل کی بنیاد پر پارٹی میں احتجاج کیا۔

منحرف اراکین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیکلریشن اور ریفرنس بے بنیاد، غیر مصدقہ اور مواد میں مبہم ہے۔ پارٹی لائنوں کے اندر اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کے لیے یہ بد نیتی سے کیا گیا ہے۔ اس طرح کے اقدامات پارٹی کو ایک آمرانہ گروہ میں تبدیل کرنے کے مترادف ہیں جس کا حکم ایک فرد کی آمرانہ ذہنیت میں ہے۔

بیان کے مطابق اس طرح کی کارروائی سے پارٹی ڈسپلن کے اندر ممبران کی رائے کے اظہار کے حق کی مزید خلاف ورزی ہوتی ہے۔ ریفرنس اور ڈیکلیریشن میں کسی بھی جگہ کوئی ثبوت نہیں کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دیئے کہ فیصلہ سازی کے لیے وقت کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے منگل تک دلائل مکمل کر لیے جائیں گے۔ بعد ازاں ای سی پی نے فریقین کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کردی۔

سابق حکمران جماعت نے ان اراکین کی نااہلی کی درخواست کی ہے کیونکہ ان اراکین پر الزام ہے کہ انہوں نے تحریک عدم اعتماد اور پنجاب میں وزیر اعلی کے انتخاب کے دوران پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button