پاکستانی خبریں

پاکستان نے یورو بانڈز کے ذریعے 2 اشاریہ 5 بلین ڈالر اکٹھے کر لیے، زرمبادلہ کے ذخائر میں تاریخی اضافہ

خلیج اردو آن لائن:

پاکستان نے یورو بانڈز کے ذریعے 2 اشاریہ 5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کمایا ہے۔ جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 23 اشاریہ 5 ارب ڈالر کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اس پہلے تاریخی اضافہ 2015-16 میں دیکھنے کو ملا تھا جب ذخائر 23 بلین ڈالر کو چھو چکے تھے۔  لیکن جب حکومت نے مقامی کرنسی کی حمایت کے لئے مارکیٹ میں ڈالر فروخت کرنا شروع کردیئے تو زرمبادلہ کے 16.4 ارب ڈالر رہ گئے۔

ڈالر سے منسلک یورو بانڈس کو تین شاخوں میں جاری کیا گیا تھا جن سے ایک شاخ میں 5 سالہ بانڈ تھے جن پر 6 فیصد سود دیا جاتا ہے۔ دوسرا 10 سالہ بانڈز ہیں جن پر 7.375 سود دیا جاتا ہے۔ جبکہ 30 سالہ بانڈ 8.875 فیصد شرح سود پر دیے جاتے ہیں۔

پاکستان کے وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا کہ بانڈز کے لئے وصول ہونے والی بولیاں 5 ارب ڈالر کی تھیں۔ جو عالمی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور جنوبی ایشیائی ملک کی معیشت اور مستقبل کے نظریہ پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں۔

پچھلے ساڑھے تین سالوں میں پاکستان نے پہلی بار بین الاقوامی بانڈز کی منڈی کا استعمال کیا ہے۔

ایک اور پیشرفت میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) نے بدھ کے روز 300 میگاواٹ کے پن بجلی گھر کی تعمیر کے لئے 300 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی۔  جس سے پاکستان میں کلین انرجی  کا شیئر بڑھ جائے گا اور پاکستان کی انرجی کی سیکیورٹٰی میں اضافہ ہوگا۔

اس سے قبل  پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 500 ملین ڈالر قرض اور ورلڈ بینک سے 1.33 بلین ڈالر کی امداد حاصل کی تھی۔

بدھ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اظہر نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان کے پڑوسی ممالک میں چینی کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے نجی شعبے کے ذریعہ بھارت سے چینی کی درآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اظہر نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ، پاکستان جون تک بھارت سے کپاس کی درآمد بھی کرے گا۔

یو اے ای درہم کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ

متحدہ عرب امارات کے درہم کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بدھ کے روز اضافہ۔ جس کے بعد ایک یو اے ای درہم کی قیمت 41 روپے ہوگئی۔

منگل کے روز درہم کے مقابلے میں روپے کی قدر 41 اشاریہ 68 روپے تھی جو بدھ کے کی دوپہر تک بڑھ کر 41 اشاریہ 17 روپے ہوگئی۔ جبکہ بدھ کی شام میں روپے کی قدر میں تھوڑی کمی واقع ہونے سے یو اے ای درہم 41 اشاریہ 67 پیسے پر ٹریڈ ہونے لگا۔

یاد رہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں گزشتہ مہینوں سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی بڑی وجہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں اضافہ، حال ہی میں لانچ کیئے جانےوالے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ڈیپازٹ میں اضافہ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہے۔

تجزیہ کاروں اور کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان میں غیر ملکی کرنسی کا بہاؤ ایسے ہی جاری رہا تو مستقبل قریب میں پاکستانی روپے کی قدر میں مزید اضافہ ہوگا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button