پاکستانی خبریں

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی ، پاکستانی طلباء نے ملک کا نام روشن کر دیا

خلیج اردو
30 دسمبر 2020
اسلام آباد : پاکستانی طلباء ہواوے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی آئی سی ٹی کے مشرقی وسطھٰ 2020 مقابلے میں اپنے نام اعزاز کر لیا ہے۔

کریم اللہ ، ماریا آفتاب اور اسداللہ پر مشتمل ٹیم نے علاقی ٹیکنالوجی کنٹسٹ کا پہلا مرحلہ جیت کر عالمی مقابلے کیلئے کولیفائی کر لیا ہے۔

اس مقابلے میں 15440 جامعات کے طلباء نے حصہ لیا۔ اس ورچوول مقابلے میں دنیا بھر سے طلباء نے حصہ لیا۔ فائنل لیگ میں 27 یونیورسٹیز سے 13 ٹیموں نے حصہ لیا۔ اس میں پاکستانی ٹیم فاتح قرار پائی اور 20 ہزار امریکی ڈالر کا انعام پایا۔ انہیں انعام میں ہواوے میٹ بک لیپ ٹاپ ، سمارٹ فون اور ہواوے پاکستان میں نوکری دی گئی ہے۔

یہ طلباء نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسٹ اور مہران یونیورسٹی آف انجنئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو سے تعلق رکھتے ہیں۔

گلف نیوز سے بات کرتے ہوئے فاتح ٹیم کے ممبر کلیم اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے انتہائی فخر اور عزت کا لمحہ تھا جب ہماری جیت ہوئی اور اس سے ملک کا نام روشن ہوا۔ وہ نسٹ میں ماسٹر ڈگری کررہے ہیں ۔

اس مقابلے کیلئے پاکستان سے ہزاروں طلباء نے درخواستیں دیں مگر 500 کا انتخاب ہوا۔ ان میں سے 150 کا انتخاب کیا گیا اور انہیں تربیت اور انلائن کلاسز سے تعلیم دی گئی ۔ ان میں سے صرف 6 خوش نصیبوں کا انتخاب ہو گیا۔

کریم نے بتایا کہ ہواوے انفارمیشن اینڈ مواصلات ٹکنالوجی (آئی سی ٹی) کے مقابلوں کی شروعات کچھ سال قبل ہوئیں تھیں جس نے پاکستان میں یونیورسٹی طلبا میں زبردست مقبولیت حاصل کی ہے۔ "گذشتہ سال ، میرے دو کلاس فیلوز نے حصہ لیا جس نے مجھے اس سال اپلائی کیلئے موٹیویٹ کیا۔ ہم خوش ہیں  چینی ٹیک کمپنیاں نے ہمیں کورونا وائرس کے دور میں سیکھنے کا ایک ایسا موقع فراہم کیا جس نے عالمی نظام تعلیم کو متاثر کیا۔

بے شک یہ ایک انوکھا تجربہ تھا جب ہمنے وبائی امراض کے دوران انلائن تعلیم کو پوری شدت کے ساتھ رونما ہوتے دیکھا۔

جیتنی والی ٹیم میں شامل  ماریہ کیلئے بھی مقابلہ کا سب سے اہم پہلو سیکھنا تھا جس نے انہیں مالی فائدہ بھی دیا۔

مقابلے کے دوران  طلباء نے متعدد تربیتی سیشنوں میں شرکت کی اور مختلف امتحانات دیئے۔ زیادہ تر مقابلوں میں  مہارت اور آئی سی ٹی علوم کی جانچ کی گئی ، تاہم ہر مرحلے کے ساتھ علم کی سطح میں کافی اضافہ ۔ آخری راؤنڈ میں ، ٹیم کو چیلنج کیا گیا تھا کہ وہ کمپیوٹر نیٹ ورک کی ٹاپولوجی کو مخصوص صورتحال اور شرائط کے تحت سات گھنٹوں (6 گھنٹے لیب ٹاسک اور 1 گھنٹہ تحریری امتحان) کے اندر حل کریں جس کے دوران طلباء کو اہم کمپیوٹر نیٹ ورک کے ساتھ رابطے قائم کرنا تھا۔ طالب علم نے بتایا کہ اس کی متعدد شاخیں پوری دنیا میں موجود ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مقابلے میں دوسرا انعام پانے والی ٹیم بھی پاکستان کی تھی ۔ان میں فواد حسین جن کا تعلق بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنکانلوجی بیوٹم سے ہے ، عمیر امران جن کا تعلق وسطی پنجاب لاہور ہے ہے ، ثابق جن کا تعلق محران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے ہے۔ مقابلے میں عراق کی ٹیم نے بھی دوسری پوزیشن لی جبکہ لبنان ، بحرین اور اومان کی ٹیموں نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button