پاکستانی خبریں

آرمی چیف کی تعیناتی پر نواز شریف سے مشاورت کیوں کی،پاکستان تحریک انصاف کا وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

خلیج اردو
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی لندن میں نواز شریف اور اسحاق ڈار سے ملاقات کے معاملے پر پی ٹی آئی کا سخت رد عمل سامنے آگیا ہے۔ پی ٹی آئی نے آرمی چیف کی تعیناتی کے عمل میں نواز شریف سے مشاورت کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دے دی۔

پاکستان میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف قانونی ٹیم کے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کی تعیناتی کے عمل میں نواز شریف سے مشاورت کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بھرپور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کیلئے کی جانے والی گمنام نمبرز سے ٹیلی فونز کا معاملہ بھی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ بھی ہوا۔

اجلاس سے متعلق پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کا ہے کہ ڈاکٹر شہباز گِل پر زیرِ حراست تشدد کے مقدمے کو بھی منطقی انجام تک پہنچانے کی منظوری دی گئی ہے۔ مسٹر چوہدری نے امید ظاہر کی کہ عدالتِ عظمیٰ آئین و قانون سے انحراف کے ان واقعات پر فوری سماعت کا اہتمام کرے گی۔

عمران خان نے بھی وزیر اعظم شہباز شریف کو حلف اور سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی اور دیگر ریاستی امور پر سزایافتہ مجرم نواز شریف سے مشاورت حلف اور سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء یہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ آرمی چیف کی تعیناتی نواز شریف سے مشاورت سےہوگی جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔عمران خان نے ٹوئیٹ میں وزیر اعظم کے حلف کی کاپی شئیر کردی

دوسری طرف پی ٹی آئی کی سینئر سیاسی اور معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا۔ چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کر کے بغیر تیاری کے نااہل اور نالائقوں کے ٹولے کو مسلط کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دیوالیہ پن کے کنارے پر کھڑی معیشت کو ساڑھے 3 برس میں استحکام کی دہلیز پر لانے کے لئے کی جانے والی محنت کو ہفتوں میں برباد کر دیا گیا۔ دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف معیشت کی بحالی کا مکمل روڈ میپ تیار کرے گی۔ساتھ ہی سابق وزیر خزانہ شوکت ترین اور معاشی ماہرین پر مشتمل خصوصی کمیٹی تشکیل بھی دے دی۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button