پاکستانی خبریںمتحدہ عرب امارات

پاکستانی حکام نے یو اے ای جانے والے 60 سے زائد پاکستانی مسافروں کو ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ نہ ہونے کی وجہ سے جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا

 

خلیج اردو آن لائن:

پاکستانی ایئر پورٹ حکام کی جانب سے پاکستان سے یو اے ای سفر کرنے والے مسافروں کے لیے پالیسی میں تبدیلی کی تصدیق کر دی اور یو اے ای جانے والے 60 پاکستانی مسافروں کو جہاز سے اتارنے کی تصدیق کی ہے۔

پاکستان سول ایو ایشن اتھارٹی نے اس حوالے ٹوئیٹر پر ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا "عام عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ یو اے ای حکام نے پاکستان سمیت کچھ دیگر ممالک سے دبئی جانے والے مسافروں کے لیے نئے سخت اقدامات نافذ کیے ہیں۔ لہذا اس پالیسی کی وجہ سے ایئر لائن آپریٹرز نے پاکستان سے دبئی انٹرنیشنل جانے والے مسافروں کو جہاز سے اتار دیا ہے”۔

سول ایوی ایشن کی جانب سے مزید لکھا گیا ہے کہ” یو اے ای حکام نے پاکستان سے دبئی جانے والے مسافروں کے لیے روانگی سے پہلے 48 گھںٹوں کے دوران کروائے  گئے کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ اور پرواز سے قبل پہلے 4 گھںٹوں کے اندر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ کو لازم قرار دیا گیا ہے”۔

مسافروں کو کراچی ایئر پورٹ پر پرواز سے اتارا گیا ہے۔ اس واقعہ سے متعلق ایک ذرائع نے نجی خبررساں ادارے کو بتایا کہ پیر کے روز 60 سے زیادہ مسافروں کو ریپیڈ پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ یو اے ای کی جانب سے پاکستان سمیت کچھ دیگر ممالک کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کیے جانے کے باوجود پاکستان میں ریپٰڈ پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں پاکستانی تارک وطن تاحال یو اے ای نہیں جا پا رہے۔

اس مسئلے کے تدارک لیے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے اتوار کے روز کہا گیا تھا کہ وہ یو اے ای کی جانب سے منظور شدہ پاکستانی لیبارٹریوں کو پاکستان کے تمام ایئر پورٹس پر ریپٰڈ پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کاؤنٹر لگانے کی اجازت دے گی۔ تاکہ یو اے ای جانے والے مسافروں کو درپیش مشکلات کو حل کیا جا سکے۔

Source: Gulf Today.

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button