پاکستانی خبریں

میں مطمئن نہیں، اسے ورلڈ کلاس بنائیں: سیلاب متاثرین کی امداد کی ریئل ٹائم مانٹیرنگ کیلئے ڈیش بورڈ کی بریفنگ سے وزیراعظم کا اظہار ناراضگی

خلیج اردو

عاطف خان خٹک

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدگان سے متعلق بنایا گیا ڈیش بورڈ مسترد کردیا۔وزارء کی جانب سے وزیراعظم سے معذرت پر ایک ہفتے کی مہلت دے دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کوصیح کریں یہ کیسا ڈیش بورڈ ہے،میں افتتاح نہیں کروں گا۔

 

اسلام آباد میں سیلاب متاثرین کی امداد کی ریئل ٹائم مانٹیرنگ کیلئے ڈیش بورڈ کی افتتاحی تقریب اس وقت مرکز نگاہ بنی جب وزیر اعظم نے ڈیش بورڈ پر وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کی بریفنگ کے بعد عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ٹیلی ویژن کی براہ راست نشریات کے دوران اسے غیر معیاری اور ناقاطل تقلید قرار دیا۔

 

ڈیش بورڈ کی بریفنگ پر وزیراعظم نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کوصیح کریں یہ کیسا ڈیش بورڈ ہے۔ یہ توگویاں مزاق ہے۔ یہ کوئی ڈیش بورڈ نہیں بلکہ ایک اسٹیشنری چیزہے۔ یہ وہ چیزنہیں جومیں اورقوم چاہتی ہے۔ آج ڈیش بورڈ کا افتتاح نہیں کرسکتا۔

 

وزیر امین الحق نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ آپ کی ہدایت کے مطابق اس کومزید بہتربنلیں گے،آپ آج اس کا افتتاح کردیں لیکن وزیر اعظم اپنے پوچھے گئے سوالات پر مطمئن نہ ہو سکے۔ وزیراعظم نے سوال کیا کہ رضائیاں کہاں جارہی ہیں،بے بی فوڈ کہاں جارہاہے اس کی تفصیل کدھر ہے؟

مسٹر شریف نے کہا کہ یہ اچھی ایفرٹ ہے لیکن اس کے معیارکوبہتربنائیں۔ کب تک اس کوبہترکرلیں گے مجھے تاریخ بتادیں۔ وہ چیزبنائیں جس پرقوم کوفخرہو۔

 

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کا شکارہوا ہے۔پاکستان کا کاربن کے اخراج میں کم سے کم حصہ ہے۔ سیلاب متاثرین کے لیے دیئے گئے فنڈزکی تفصیلات ڈیش بورڈ پردستیاب ہوں گی۔ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ڈیش بورڈ کوتیارکیا گیا ہے۔

 

وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق  نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈیش بورڈ کے ذریعے ہمیں اندازہ ہوگا کن علاقوں کو ریلیف دیا جارہا ہے۔ متاثرین کوملنے والی تمام ڈونیشن کی معلومات ڈیش بورڈ پرموجود ہوگی۔ ڈئزاسٹرمنیجمنٹ کے لیے یہ ڈیش بورڈ بہت اہمیت کا حامل ہے۔

 

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے وزیر اعظم کے رویے کو لے کر تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک صارف ابوبکر عمر نے لکھا ہے کہ شہباز شریف ہمیشہ تیاری کرکے تقریب میں جاتے ہیں۔ کوئی انہیں الفاظ کے ہیرپھیر سے دھوکہ نہیں دے سکتا۔

 

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button