
خلیج اردو
اسلام آباد: ایشائی ترقیاتی بنک نے اپنی تازہ رپورٹ میں قرار دیا ہے کہ پاکستان ادارہ جاتی اور معاشی اصلاحات کا حدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ۔پاکستان نے رعایتی قرضوں سے فائدہ اٹھایا نہ میگا پراجکٹس بروقت مکمل کیے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سال2016-18 کے دوران اصلاحاتی کارکردگی 86 فیصد تھی جو سال 2019 سے 2021 کے دوران68 فیصد تک رہ گئی۔ 2013 سے 2020 کے دوران حکومت نے 254منصوبے شروع کیئے جن میں سے 26منصوبے ناکام رہے۔ 2002 سے 2019 کے دوران پاکستان رعائیتی قرضوں سے فائدہ اٹھانے میں بھی ناکام رہا اور اسی دوران سیاسی ماحول بھی غیر موزوں رہا۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق میگا منصوبوں پر عمل درآمد میں ناکامی سے مستقبل میں پائیدار ترقی کے امکانات اور افادیت کم ہوگئی۔متعدد ٹیکنیکل تعاون کے منصوبے بھی مکمل نہ ہوسکے جبکہ ملک میں ڈیمز اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے منصوبے مکمل کرنے میں تاخیر ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی تجربہ کار کمپنیوں کے زریعے ان منصوبوں پر عمل درآمد بہتر ہونے کا امکان موجود ہے۔ دوسری طرف ایشئین ڈیویلپمنٹ فنڈ کی رکنیت نہ ہونے کے سبب پاکستان مہاجرین کیلئے گرانٹس اور رعاتی فنڈ حاصل نہ کرسکا۔