پاکستانی خبریں

کیا پاکستان کو بٹ کوائن کی مائننگ کرنی چاہیے؟ رپورٹ

 

خلیج اردو آن لائن:

ایک میڈیا رپورٹ میں یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت ضرورت سے زائد (سر پلس) بجلی پیدا کر رہا ہے تو کیا ایسے میں پاکستان کو اپنے نقصان کی بھرپائی کے لیے بٹ کوائن (ڈیجیٹل کرنسی) کی مائننگ کرنی چاہیے؟

پاکستان کے نجی خبررساں ادارے ڈان کی جانب سے شائع کی گئی ایک نیوز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان اپنی ضرورت پوری کرنے کے بعد باقی بچ جانے والی بجلی کو ایس 19 پرو انٹ مائنر کا استعمال کرتے ہوئے بٹ کوائن کی مائننگ کے لیے استعمال کرے تو پاکستان موجودہ قیمت پر سالانہ 35 بلین ڈالر مالیت کے بٹ کوائن جنریٹ کر سکتا ہے۔

لندن میں مقیم مصنف فرید خواجہ کا کہنا ہے کہ "عام زبان میں ایسا کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان اتنی رقم کما سکتا ہے کہ دو سالوں میں اپنا بیرونی قرضہ ادا کر سکے”۔

فرید خواجہ خادم علی شاہ بخاری سیکیورٹی کمپنی کے چیئرمین ہیں اور وہ یو کے یورپ فنانشل مارکیٹوں میں 17 سال زیادہ عرصہ کام کر چکے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق اگر جے پی مورگن کی پیش گوئی کے مطابق بٹ کوائن 1 لاکھ 46 ہزار تک پہنچ جاتا ہے تو پاکستان اس سے 110 بلین ڈالر کما سکتا ہے۔  اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر بٹ کوائن کی قدر زیرو بھی ہو جاتی ہے تو بھی پاکستان کو کوئی نقصان نہیں ہوگا کیونکہ پاکستان اس وقت ویسے بھی اضافی بجی کے پیسے ادا کر رہا ہے۔

لۃذا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کام سے پاکستان جتنی بھی رقم کما پائے وہ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے پر بھی لگائی جا سکتی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button