پاکستانی خبریں

اسلام آباد میں آوارہ کتوں کی بہتات،انتظامیہ نے جانوروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے سدباب کا فیصلہ کر لیا، ڈاگ سنٹر کا افتتاح

خلیج اردو

اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت میں آوارہ کتوں کی بہتات کو دیکھتے ہوئے چئیر مین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد عثمان یونس  نے اسلام آباد میں آوارہ کتوں کی افزائش نسل کو کنٹرول کرنے کے لئے بنائے گئے سینٹر کا افتتاح کر دیا۔

 

افتتاحی تقریب میں سول سوسائٹی کے نمائندوں ، این جی اوز،  سی ڈی اے کے افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد نے افتتا حی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد عثمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ملک کا واحد شہر ہے جہاں اس طرح کا ارادہ قائم کیا گیا ہے۔

 

انہوں نے اعتراف کیا کہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں بالخصوص دیہی علاقوں میں ڈاگ بائٹس اور آوارہ کتوں کے کاٹنے کی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں۔مؤثر حل نہ ہونے کے باعث اس کا مستقل حل نہیں مل رہا تھا تاہم موجودہ سی ڈی اے انتظامیہ کی خصوصی دلچسپی کی وجہ اس سینٹر کا قیام عمل میں لایا۔

 

مسٹر عثمان نے بتایا کہ اس ڈاگ سینٹر میں 500 سے زائد کتے رکھنے کی گنجائش موجود ہے۔ جہاں کتوں کے لئے پلے ایریا، ریسٹ ایریا سمیت سرجیکل یونٹ، ویکسینیشن سینٹر اور لیبارٹری کے لئے بھی الگ ایریا مختص کیا گیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جاتا ہے۔ سی ڈی اے انتظامیہ بھی یہی چاہتی تھی کہ جانوروں پر ظلم بھی نہ ہو اور انکے تحفظ کو بھی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس مسئلے کو بھی حل کیا جا سکے۔چیئرنین سی ڈی اے نے ڈاگ سنٹر کے قیام میں سول سوسائٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے انتظامیہ نے سول سوسائٹی کے ساتھ ملکر ہی اس سینٹر کا قیام عمل میں لایا ہے۔

 

انہوں نے افسران کو ہدایت کہ کہ اس سینٹر کو مثالی سینٹر بنایا جائے تاکہ اسکو پورے ملک میں ایک رول ماڈل کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ڈاگ کیچر اپنے آپریشن کے دوران کسی شہری کے پالتو جانور کو ٹارگٹ نہ بنائیں اور جہاں سے شکایات موصول ہوں صرف وہیں کارروائی عمل میں لائی جائے۔

 

انتظامیہ کی جانب سے ڈاگ کیچرز کے لئے باقاعدہ ایس او پیز بنانے کی بھی ہدایات متعلقہ شعبوں کے افسران کو جاری کی گئیں جبکہ ڈاگ سینٹر میں رکھے گئے کتوں کو بھی مکمل ایس او پیز کے ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button