پاکستانی خبریں

افغانستان میں ڈرون حملے میں شہریوں کو مارنے پر امریکہ نے معافی مانگ لی

خلیج اردو
19 ستمبر 2021
ابوظبہی : امریکی سنٹرل کمانڈ فرنک میکنزی نے افغانستان میں ہونے والے ڈرون حملے میں دس شہریوں سمیت سات بچوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہ ڈرون حملہ پچھلے مہینے حامد کرزائی ایئرپورٹ پر ہوا تھا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ ان کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ حملہ دولت اسلامیہ کےجنگجوؤں کو ٹارگٹ بنانا تھا۔

امریکہ جنرل نے اس حوالے متائثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ اس حملے میں ایسے لوگ بھی ہلاک ہوئے جن کی داعش سے کسی بھی تعلق نہیں تھا۔

سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ڈرون حملے میں ایک شہری مسٹر احمدی مارا گیا جو نیوٹریشن اینڈ ایجوکیشن انٹرنیشنل نامی غیر منافع بخش ادارے میں کام کرتا تھا۔

الجزیرہ کے مطابق مرنے والے معصوم ، بے سہارا بچے تھے ۔ ایمل احمدی جن کی بھانجی اور بھتیجے اس حملے میں مارے گئے تھے بے گناہ تھے۔

احمد ناصر جو متاثرین میں شامل تھا امریکی افواج کا مترجم بھی تھا۔ بی بی سی کے مطابق ہلاک ہونے والی سب سے چھوٹی بچی سمیا صرف دو سال کی تھی۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس وقت تصدیق کی تھی کہ اس حملے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Source : The Current

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button