سٹوری

العین, ابوظہبی کو سرسبز بنانے والے پاکستانی باغبان سے ملئے جو 83 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں

عبدلخفیظ خان یوسفی ایک پاکستانی باغبان جو پچیس سال کی عمر میں متحدہ عرب امارات آئے اور 83 سال کی عمر میں وہی انتقال کرگئے

عبدلخفیظ خان یوسفی ایک پاکستانی باغبان جو پچیس سال کی عمر میں متحدہ عرب امارات آئے اور 83 سال کی عمر میں وہی انتقال کرگئے ۔ سال 1960 میں متحدہ عرب امارات پر شیخ زاید بن سلطان آل نہیان کی حکمرانی تھی ۔

شیخ زاید بن سلطان آل نہیان امارات کی صحرا کو سرسبز و شاداب بنانے کے خواب دیکھ رہے تھے مگر اس خواب کو تعبیر کرنے کے لئے موزوں فرد کی تلاش تھی ۔

عبدلخفیظ خان نے امریکن یونیورسٹی بیروت سے زرعی سائنس میں ڈگری حاصل کی تھی اور بہتر مستقبل کے لئے امارات میں قیام اختیار کیا ۔ ال یوسفی کو درختوں سے لگاو تھا جبکہ شیخ زاید بن سلطان آل نہیان مرحوم امارات میں پودے لگانا چاہتے تھے ۔
اسی دوران شیخ زاید بن سلطان آل نہیان مرحوم کی ملاقات عبدلخفیظ سے کرائی گئی جس کا ذکر ال یوسفی نے اپنی کتاب ” ففٹی ائیرز ان العین ” میں کیا ہے کہ کیسے انہیں ایک صحرا کو سرسبز بنانے کا کام سونپ دیا گیا اور وہ انکار بھی نہ کر سکے ۔
عبد لخفیط خان کو شیخ زاید بن سلطان آلنہیان کا زرعی ایڈوائزر مقرر کردیا گیا مگر وہ اس بات سے بے خبر تھے کہ ابو ظہبی میں کرنا کیا اور العین کو کیسے سرسبز بنانا ہے جو زیادہ تر صحرائی پہاڑی علاقے پر مشتعمل ہے ۔

1960 کی دہائی میں جب عبدلخفیظ خان نے ابو ظہبی کے دورے شروع کئے تو ہر جگہ خشک صحرائی اور پہاڑی علاقے نظر آئے مگر آل یوسفی کو یہ نظریہ بدلنا تھا کہ اللہ تعالی نے اس علاقے کو صحرا پیدا کیا ہے اور یہ صحرا ہی رہے گا۔
آل یوسفی نے شیخ زاید بن سلطان آل نہیان مرحوم کے نظریے کو سمجھا اور اس پر عمل کرنے کی ٹھان لی مگر کس کو معلوم تھا کہ ایک عبدلخفیظ خان شیخ زاید مرحوم کے اتنے ہردلعزیز ساتھی بن جائینگے کہ وہ اس کام کے لئے اپنی زندگی وقف کردیں گے ۔

متعلقہ مضامین / خبریں

عبدلخفیظ خان نے ابو طہبی العین روڈ پر درخت لگانے شروع کئے جونیا بنایا جارہا تھا۔ صحرائی طوفانوں اور گرم موسم کا مقابلہ کرنے کے لئے ایسے پودوں کی تلاش تھی جو یہ سختی برداشت کرسکے ۔ عبدلخفیظ خان نے حالات کا جائزہ لینے کے بعد زیتون ،کجور کے پودے لگانا شروع کردیئے جو اس موسم کی گرمی اور صحرائی طوفانوں کا مقابلہ کرسکتے تھے ۔

شیخ زاید بن سلطان آل نہیان مرحوم کو جب معلوم ہوا کہ زیتون کی کاشت سے العین روڈ سرسبز ہوجائے گا تو اس پر کام تیز کردیا گیا اور پودے لگانے کے لئے لوگوں کی لمبی قطاریں لگا دی گئی ۔
عبدلخفیظ خان نے صحرائی آلعین کو ایک سر سبز و شاداب باغیچے میں تبدیل کردیا جس سے شیخ زاید بن سلطان آل نہیان مرحوم کا خواب تعبیر ہو گیا ۔

عبدالحفیظ خان یوسفی پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئے اور امارات آنے کے بعد

عبدلخفیظ خان یوسفی

انکا خاندان بھی یہاں منتقل ہوگیا ۔ عبد لخفیط خان کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جنکو متحدہ امارت میں پہلے درجے کی شہریت ملی ۔ عبدالحفیظ خان کے سات بچے ہیں جو ابھی بھی مرحوم شیخ زاہد بن سلطان ال نہیان کے تحفہ کئے گھر جو العین میں ہیں وہاں رہتے ہیں ۔
Source : Link

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button