سٹوری

اللہ اللہ کیے جاؤ

خلیج اردو: ایک شخص ذکر اللہ کرتا تھا تہجد کو اٹھتا تھا ، شیطان نے کہا ارے بڑے حوصلے کی ضرورت ہے اللہ اللہ کرنے کے لیے ، تو نے اتنا اللہ اللہ کیا ،کیا فائدہ ہو ا، دماغ خراب کیا ،مغز مارا مگر وہاں سے کوئی رسید ھی نہيں ملتی ،
بس وہ شخص مایوس ہو کر آرام سے مکان میں جا کر سو رہا اور سوتے وقت ہی نیت کر لی کہ تہجد کو نہ اٹھو گا ، فائدہ کیا جب اتنے دن محنت کی اور کچھ نہ ہوا تو آگے کیا ہو گا ، بس وہ کام سے رہ گیا ،
یہ نیت کر کے سو گیا کہ میں تہجد میں نہ اٹھوں گا ، خواب میں فرشتے کے ذریعے اس کو تنبیہہ کی گئی ،
اس نے تو ذکر چھوڑنا چاہا مگر حق تعالیٰ نے نہ چاہا کہ اس کو اس طرح چھوڑیں، فرشتے نے کہا کہ بھائی اللہ تعالی یوں فرماتے ہیں کہ آج تو نے میرا نام کیوں نہیں لیا ،
کہا کہ میں عرصہ سے نام لیتا تھا مگر ادھر سے کچھ جواب ہی نہيں ملتا ، میں یہ سمجھا کہ میرا عمل قبول ہی نہیں ہو تا تو اس کا کرنا فضول ہے،
میں پکار تا ہوں مگر ادھر سے نہ سلام ہے نہ جواب بس میری ہمت ٹوٹ گئی ، جواب میں ارشاد ہوتا ہے جس کو مولانا نقل فرماتے ہیں ،

*گفت ان اللہ تو لبیک ماست،*
*دین نیاز و سوز و دردت پیک ماست*

؟یعنی وہ تیرا اللہ اللہ کہنا ہی ہمارا جواب ہے ، اگر ہم کو تیرا اللہ اللہ کہنا پسند نہ ہوتا تو دوبارہ توفیق ہی نہ ہوتی، تمام عالم بھرا پڑا ہے اللہ اللہ کون کرتا ھے سوائے اس کے جس کو ہم توفیق دیں،
جب ہم نے توفیق عطا کی تو سمجھ لینا چاہیے کہ ہم کو تیرا عمل پسند ہے

متعلقہ مضامین / خبریں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button