ٹپس

میں اپنی نوکری بدلنا چاہتا ہوں، کیا میرا آجر مجھ پر مجھ پر نان کمپیٹ کی کلاز کا استعمال کر سکتا ہے؟

خلیج اردو
دبئی: کسی بھی شعبے میں مسابقت ایک فطری عمل ہے اور عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ ایک کمپنی کا ملازم جب کمپنی تبدیل کرتا ہے اور دوسری ایسی کمپنی میں جاتا ہے جو پہلی کی کمپنی سے مسابقت میں ہو ، تو مفادات کا ٹھکراؤ آجاتا ہے۔

ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا آپ کا موجودہ آجر آپ کو اپنی نئی ملازمت پر جانے سے روک سکتا ہے؟ کیا متحدہ عرب امارات کے لیبر قانون کے مطابق غیر مسابقتی شق میں کوئی استثناء ہے؟

ان سوالات کیلئے ایک تفصیلی گائیڈ ہے کہ مسابقتی کمپنیوں میں جانے والے ملازمین کے بارے میں نئی ​​قانون سازی کیا کہتی ہے۔

فل ٹائم ملازم کے لیے کسی دوسری کمپنی میں جانے کے لیے جو مسابقتی کاروبار ہو سکتا ہے، نئے یو اے ای لیبر کے 2021 آرٹیکل 10 فیڈرل ڈیکری قانون نمبر (33) میں دیے گئے ہیں۔

دبئی میں قائم قانونی فرم السوویدی اینڈ کمپنی ایل ایل سی کے ایک سینئر ایسوسی ایٹ اور ثالث ریڈا ہیگزی کے مطابق آرٹیکل 10 کچھ بنیادی شرائط فراہم کرتا ہے جنہیں ملازم کے لیبر کنٹریکٹ میں ایک غیر مسابقتی شق کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔

آرٹیکل 10 میں آجر ملازمت کے معاہدے میں ایک ایسی فراہمی کر سکتا ہے جس کے ساتھ ایک ملازم خود کوئی ایسا کاروبار شروع نہیں کرے گا یا کسی ایسے کاروبار میں مشغول نہیں ہوگا جو مخصوص شرائط کے تحت معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد اسی شعبے میں اس کے ساتھ مقابلہ کرتا ہو۔

یعنی ایسے کاروبار کا آغاز یا کسی دوسرے کاروبار سے منسلک ہونا جو اس کے پہلے والے آجر کیلئے نقصان کا سبب بن سکتا ہو ، اسے اجازت نہیں۔

تاہم لیبر لا کے مطابق ایک غیر مسابقتی شق معاہدہ کے خاتمے کے بعد صرف دو سال تک کارآمد ہے۔

برطرفی کی صورت میں غیر مسابقتی شق کالعدم ہوگی۔غیر مسابقتی شق اس صورت میں کالعدم ہو جائے گی جب آجر اس حکمنامے کے قانون کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملازمت کے معاہدے کو ختم کرتا ہے جس میں جبری برطرفی شامل ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button