ٹپسمتحدہ عرب امارات

میرے ارباب / کمپنی نے میرے فرار ہونے سے متعلق کیس دائر کیا ہے ، میں ایسی صورت میں کیا کر سکتا ہوں ؟

مفرور ہونے سے متعلق کیس کیا ہے اور آپ کیا اقدامات کرسکتے ہیں

خلیج اردو
21 فروری 2021
دبئی : اگر متحدہ عرب امارات میں رہتے ہوئے آپ کو معلوم ہو جائے کہ آپ کے اشتہاری ہونے یا مفرور ہونے سے متعلق کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے تو اپنے آپ کو قانون سے متعلق کلیئر کروانے کیلئے کیا کرنا ہو گا ، یہ سوال گلف نیوز کے ایک قاری نے بھجوائے جب انہیں معلوم ہوا کہ اس کے متحدہ عرب اماراب میں موجود آجر نے اسے مفرور قرار دیا ہوا ہے۔ اور حکام کو اس کے فرار کی اطلاع دی ہے، قاری کا سوال اور اس کا جواب مندرجہ ذیل ہے ۔

سوال : مجھے میری کمپنی نے پچھلے سال نومبر میں ملازمت سے نکال دیا ہے ۔ میں اس کجمپنی سے متعلق ہر ایک چیز کمپنی کو واپس کر دی لیکن تب سے میں اپنی کمپنی سے درخواست کرتا پھر رہا ہوں کہ وہ میرا ویزہ کینسل کرا دیں ۔ تاہم حالیہ دنوں میں ان سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ انہوں نے میرا ویزہ کینسل کرنے کے بجائے مجھے فرار ہونے والوں میں شمار کیا ہے۔

یہ سوال گلف نیوز نے متحدہ عرب امارات میں موجود ایک لیگل فرم کے ساتھ اٹھایا جس نے بتایا کہ ایسی صورت حال میں اس ملازم کو چاہیئے کہ وہ کمپنی کے خلاف وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن ( MOHRE ) کے ساتھ کیس فائل کریں۔ اس کیس میں وہ اپنی ملازمت کے اختتام کے فوائد اور کنٹریکٹ سے متعلق حقوق کا تقاصہ کرے۔

ملازم کے پاس یہ آپشن موجود ہے کہ وہ وزارت سے درخواست کرے کہ وہ یہ معاملہ لیبر کورٹ کو منتقل کرے۔ جیسے کہ قانون میں اجازت ہے کہ ایک ملازم اپنے سروسز کے اختتام اور تنخواہ سے متعلق امور کو لیبر کورٹ سے حل کروا سکتا ہے ۔ لیکن یہ یاد رکھنا ہوگا کہ چونکہ کمپنی نے انہیں مختلف حقوق سے محرورم کرنے کیلئے یا جو بھی ان کے ذہن میں وجہ ہے ، ملازم کو مفرور قرار دیا ہے تو یہ اس ملازم کیلئے قانونی مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔

یہ سنجیدہ اور پیچیدہ معاملہ ہے اور اگر اسے دانشمندی کے ساتھ حل نہ کیا جائے تو اس سے ملازم کیلئے مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں جس میں اس کا حراست میں لیے جانے اور ملک بدری کی سزا بھی شامل ہے۔ ایسے میں ملازم کیلئے بہتری اسی میں ہے کہ وہ کسی وکیل سے مدد لیں جو ان کا کیس باقاعدہ طریقے سے ہینڈل کرے۔ ایک قانون متعلقہ کنٹریکٹ لیٹر ، ملازم سے سبکدوش ہونے کی وجوہات ، ملازم پر کسی طرح کے الزام ، ان کے نوٹس پیریڈ وغیرہ کے تمام امور سے متعلق معلوم اکھٹی کرکے وہ ایک مضبوط کیس بنائے گا۔

فرار ہونے سے متعلق کیس کیا ہوتا ہے ؟
مفرور ہونے کا تعلق بنیادی طور پر اس صورت حال سے ہے جس میں ایک ملازم 7 دنوں تک مسلسلکام سے غیر حاضر رہے اور اس سے متعلق وہ اپنی کو اطلاع نہ دیں یا وہ ایک سال میں مسلسل 20 چھٹیاں کریں اور اس کیلئے وہ اپنے آجر کو اطلاع تک نہ دیں۔ یہ متحدہ عرب امارات کے لیبر لا کے آرٹیکل 128 کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایک آجر کسی ملازم کے مفرور ہونے سے متعلق آگاہ کرتا ہے تو وہ اس کے بعد ملک میں ایک سال کیلئے کام نہیں کر پائے گا۔

اب سوال اٹھتا ہے کہ وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن ( MOHRE ) سے کیسے رابطہ کیا جائے؟
اگر ایک ملازم MOHRE کے ساتھ اپنی شکایت درج کرانا چاہتا ہے تو اسے طوافق سنٹر سے رابطہ کرنا ہوگا۔ طوافق سنٹر کی سہولت MOHRE کی جانب سے لائنسز شدہ ہے اور اس کی نگرانی بھی وزارت انسانی وسائل کی جانب سے کی جاتی ہے۔ یہ مرکز بنیادی طور پر ملازم اور آجر کے درمیان معاملات اور تنازعات کے حل کیلئے کسی ممکنہ نتیجہ پر پہنچتا ہے جب ایک ملازم کوئی شکایت درج کراتا ہے۔

اس صورت میں ملازم کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ مختلف معلومات جیسے پاسپورٹ ، متحدہ عرب امارات کے شناختی کارڈ ، ملازمت کا کنٹریکٹ ، ملازم سے برخاست کیے جانے کا لیٹر ، دفتر کی اشیاء واپس کرنے سے متعلق شیٹ ، کمپنی یا آجر کی معلومات جس میں کمپنی کا ٹریڈ یا کمرشل لائنسز یا کوئی دیگر معلومات شامل ہے۔ وہ درخواست جس میں ملازم اس کے ویزہ منسوخی سے متعلق استعداع کرے گا اور اپنے ملازمت کے اختتام سے متعلق فوائد کی ادائیگی کا مطالبہ کرے گا ، ان کاغزات کے ساتھ لف ہو۔

مذکورہ بالا کیس میں یہ بہتر ہوگا کہ اگر ملازم یہ درخواست کسی وکیل کی مدد سے درج کرائے۔ اس عمل میں ممکنہ طور پر ایک دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔ عدالت کی جانب سے لیے کجانے والے وقت کا انحصار کیس کی نوعتیت پر ہوگا۔ یہ تمام مرحلہ بالکل مفت ہے تاہم اگر جس رقم کی ایک ملازم ڈیمانڈ کررہا ہے وہ 100 ہزار درہم سے زائد ہو تو عدالتی کارروائی کیلئے رقم کا 5 فیصد درکار ہوگا ۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button