ٹپسمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: کیا کورونا ویکسین لگوانےکے بعد بھی آپ کو کورونا پی سی آر ٹیسٹ کروانا پڑے گا؟

خلیج اردو آن لائن:
متحدہ عرب امارات میں کورونا ویکسین مہم تیزی کے ساتھ جاری ہے، اب تک کورونا ویکسین کی 5 ملین درہم سے زائد خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ اور یو اے ای میں فی 100 افراد ویکسین کی فراہمی کی شرح بھی دنیا بھر سے زیادہ ہے۔
تاہم، کورونا ویکسین کو لے کے متعدد افراد کے ذہنوں میں مختلف قسم کے سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ اس مضمون میں دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں ان سوالات کے جوابات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو آپ کے لیے جاننا ضروری ہیں:

ویکسین کیسے کام کرتی ہے؟
ویکسین کسی بیماری کے خلاف تیز ترین اور مؤثر ترین ہتھیار ہے۔ جب ویکسین انسانی جسم میں داخل کی جاتی ہے تو انسانی نظام مدافعت میں ایسی اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں جو مطلوبہ بیماری کے خلاف لڑنے میں مدد دیتی ہیں اور انسانوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھتی ہیں۔
مثال کے طور پر اگر کورونا کےپروٹین سے بنائی گئی ویکسین انسانی جسم میں داخل کی جائے تو انسانی جسم اس پروٹٰین کو ایک اجنبی جرثومیں کے طور لے گا اور اپنے آپ کو اس سے محفوظ کرنے کے لیے قوت مدافعت پیدا کرنا شروع کر دے گا۔ اور جب حقیت میں وائرس جسم میں داخل ہوگا تو قوت مدافعت اس وائرس سے نمٹنے کے لیے پہلے سے تیار ہو گا۔
لہذا کورونا ویکسین لگوانی اس لیے ضروری ہے تاکہ اس سے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکے اور قیمتی جانوں کے ضیاع سے محفوظ رہا جا سکے۔

ویکسین کن افراد کو لگائی جاتی ؟
ویکسین ہمیشہ آبادی کے بڑے حصے کو لگائی جاتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس بیماری کے خلاف قوت مدافعت پیدا کر سکیں تاکہ وائرس کو دیگر افراد تک پھیلاؤ سے روکا جا سکے۔
تاہم، ترجیح ان افراد کو دی جاتی ہے جن کو بیماری سے دیگر افراد کے مقابلےمیں زیادہ خطرہ ہو۔ جیساکہ بوڑھے افراد، متعددی بیماریوں کا شکار اور معذور افراد۔

کورونا سے کن افراد کو زیادہ خطرہ ہے؟
کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والے فرنٹ لائن ورکرز یعنی طبی عملے کو کورونا سے زیادہ خطرہ ہے۔
حساس اور اہم عہدوں پر تعینات افسران،
اور 18 سال سے زائد عمر افراد کورونا کے کورونا سے زیادہ متاثرہ ہونے کا خدشہ ہے۔

درج ذیل افراد کو کورونا ویکسین نہیں لگائی جا رہی؟
بچوں کو دودھ پلانے والی مائیں،
حاملہ خواتین،
18 سال سے کم عمر بچے،
قوت مدافعت کم کرنے والی بیماری میں مبتلا افراد،
ایسے افراد جن کو کسی ویکسین، خوارک یا دوائی سے الرجی ہے،
اور مستقبل قریب میں حاملہ ہونے کی منصوبہ بندی کرنے والی خواتین کو یہ کورونا ویکسین نہیں لگائی جا رہی۔
آپ ویکسین لگوانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر کو اپنی صحت سے متعلق آگاہ کرنا ہوگا۔

کیا کورونا ویکسین لگوانا ہر کسی کے لیے لازمی ہے؟
کورونا ویکسین لگوانے یا نہ لگوانے کا فیصلہ ہر فرد کا اپنا ہوگا حکومت نے کسی کے لیے ویکسین لگوانا لازمی قرار نہیں دیا۔

دبئی میں ویکسین لگوانے کا طریقہ کار:
دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کروائیں یا 800342 پر کال کریں۔ اور اگر آپ کا ہیلتھ کارڈ نہیں بنا تو [email protected] اس ایمیل ایڈریس پر ایمیل کر کے ویکسین کے لیے فائل کھلوائیں۔
جس کے بعد آپ کو ہدایات نامے پر مشتمل ٹیکسٹ میسج موصول ہوگا۔
رضامندی سے متعلق فارم کو ضرور پڑھیں۔
ٹیسٹ سنٹر پہنچنے پر آپ کا ضروری معائنہ کیا جاے گا،

آپ کو ویکسین کی پہلی خوراک لگائی جائے گی۔
جس کے بعد آپ کو کلینک میں 20 منٹ تک انتظار کرنا ہوگا۔
اس کے بعد آپ کو ایک مسیج موصول ہوگا جس میں آپ کی ویکسین کی دوسری خوراک کی اپوئنٹمںٹ اور اور ویکسین سرٹیفکیٹ سے متعلق معلومات دی جائے گی۔
نوٹ: یاد رکھیں کے آپ کو ٹیسٹ سنٹر جانے پر ویکسین لگوانے سے پہلے آپ ڈاکٹر اپنی صحت سے متعلق تمام معلومات فراہم کرنی ہوگی، مثلا آپ کو شوگر، بلڈ پریشر، الرجی، بخار، یا کوئی اور متعددی بیماری تو نہیں ہے۔ یا پھر آپ اپنے بچے کو اپنی چھاتیوں سے دودھ پلاتی ہیں یا نہیں۔

ویکسین کی کتنی خوراکیں لگائی جائیں گیں؟
کورونا ویکسین کی 2 خوراکیں لگائی جائیں۔ پہلی خوارک سے 21 دن کے بعد ویکسین کی دوسری خوراک لگوانا لازمی ہوگا، اسی صورت میں ویکسین مؤثر ثابت ہوگی۔
مزید برآں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے کے بعد بھی آپ کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔ جیسا کہ ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنا وغیرہ۔

کیا کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں زندگی بھر کے لیے کافی ہوں گیں؟
فل حال اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ دبئی ہیلتھ اتھارٹی کا کہنا ہے اس بات تعین ابھی نہیں ہوا کہ ویکسین کتنی دیر تک کورونا کے خلاف مؤثر رہے گی، لہذا اس حوالے سے جب معلومات دستیاب ہوں گی تو عوام کو فراہم کر دی جائے گی۔

ویکسین کے منفی اثرات کیا ہیں؟
کورونا کے ویکسین کے درج ذٰیل منفی اثرات ہو سکتے ہیں:
تھکن اور سر درد،
بخار،
ٹیکہ لگنے کی جگہ پر درد، سوجن، یا اس جگہ کا سرخ ہونا،
جوڑوں کا درد،
الٹیاں آنا یا اسہال
کپکپی،
پٹھوں کا درد۔
ان اثرات کے سامنے آنے پر اثرات کے حساب سے دوا لیں اور اگر صحت میں بہتری نا آئے تو ڈاکٹر سے روجوع کریں۔ یا ڈٰ ایچ اے کے ٹال فری نمبر 800342 یا موبائل ایپ سے اپوائنٹمنٹ حاصل کریں۔

کیا کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے شخص کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے؟
جی ہاں، کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کو بھی کورونا ویکسین لگوانی ہوگی۔ تاہم، انہیں یہ ویکسین وائرس سے متاثر ہونے کے 3 ماہ بعد لگوانی ہوگی۔

کوئی اور ویکسین، جیسا کہ زکام کی ویکسین لگوانے کے بعد کورونا ویکسین لگوائی جا سکتی ہے؟
جی ہاں، لیکن زکام کی ویکسین لگوانے کے بعد آپ کو کم از کم 4 ہفتوں کے بعد کورونا ویکسین لگوانی چاہیے۔

ایک قسم کی کورونا ویکسین لگوانے کے بعد کورونا ویکسین کی کوئی دوسری ویکسین لگوانا درست ہے؟
نہیں، کورونا ویکسین کی مختلف اقسام لگوانا صحت کے لیے محفوظ نہیں ہے۔

کیا آپ کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے کے بعد دوسری خوراک لگوانے میں تاخیر کر سکتے ہیں؟َ
نہیں، کورنا ویکسین کی دونوں خوراکیں مطلوبہ وقت پر لگانی نہایت ضروری ہے۔ لہذا پہلی خوراک لگوانے کے بعد دوسری خوراک لگوانے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے، بصورت دیگر ویکسین کی افادیت کم ہو جائے گی۔

کیا دبئی میں کورونا ویکسین لگوانے کے بعد مجھے سفر یا سرجیکل معاملات کے لیے کورونا پی سی آر ٹیسٹ کروانے سے چھوٹ حاصل ہوگی؟
نہیں، ویکسین لگوانے کے بعد آپ کو کورونا پی سی آر ٹیسٹ سے چھوٹ حاصل نہیں ہوگی۔ فل حال تمام افراد کو دبئی میں کورونا ٹیسٹوں سے متعلق نافذ قواعد ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔

کیا ویکسین لگوانے کے بعد آپ  ماسک پہننا اور دیگر ایس او پیز پر عمل کرنا چھوڑ سکتے ہیں؟
ہر فرد کو کورونا کے خلاف بنائے گئی تمام احیتاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔ حتی کہ ویکسین لگوانے کے بعد بھی ماسک کا استعمال کرنا ہوگا۔

موذی بیماریوں کا شکار افراد کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے؟
جی ہاں، کورونا ویکسین موذی امراض میں مبتلا افراد کے لیے محفوظ اور مؤثر ہے۔ تاہم، آپ کا فیملی ڈاکٹر آپ کو مزید بتا سکتا ہے کہ آپ کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے یا نہیں۔

متعدد اقسام کی ادویات کھانے والے افراد کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے؟
اس حوالے سے آپ کا فیملی ڈاکٹر آپ کو بہتر طور پر آگاہ کر سکتا ہے کہ آیا کورونا ویکسین آپ کے لیے محفوظ ہےیا نہیں۔ لہذا اپنے ڈاکٹر سے روجوع کریں اور اسے اپنی صحت اور ادویات اور بیماریوں سےمتعلق پوری طرح آگاہ کریں۔

کورونا ویکسین کی قیمت کیا ہے؟
یو اے ای میں ویکسین بلکل مفت لگائی جا رہی ہے۔  اور یہ کسی بھی شخص کے لیے لازمی نہیں ہے تمام افراد کو آپشن دی گئی ہےکہ وہ چاہیں تو رضاکارانہ طور پر کورونا ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ تاہم اس سے پہلے آپ کواپنے ڈاکٹر کو اپنی صحت اور بیماریوں سے متعلق آگاہ کرنا ہوگا۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button