ٹپس

متحدہ عرب امارات کا نیا لیبر قانون: بھرتی کا وہ طریقہ کار جس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے

خلیج اردو 23 دسمبر2021

دبئی:متحدہ عرب امارات میں ایک نیا لیبر قانون نجی شعبوں میں ملازمین کی گریجویٹی کا حساب لگانے سے لے کر ملازمت کے معاہدوں کے مسودے کی تیاری تک کے تمام پہلوؤں کو یقینی بنائے گا۔لیبر ریلیشنز کے ضابطے پر 2021 کا وفاقی حکم نامہ 2 فروری 2020 کو نافذ العمل ہوگا۔

 

نئے قانون میں آجر اور ملازم دونوں کے حقوق کی ضمانت کے حوالے سے ضروری ضابطے مرتب کئے گئے ہیں۔قانون کے آرٹیکل 6 کے مطابق کسی بھی ملازم کو انسانی وسائل اور امارات کی وزارت سے ورک پرمٹ حاصل کیے بغیر ملازمت نہیں دی جا سکتی۔

 

قانون کے آرٹیکل 4 میں آجر کو ملازمین سے بھرتی کے لیے بالواسطہ یا بلاواسطہ پیسے وصول کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔اس حکم نامے کے ایگزیکٹیو ریگولیشنز شرائط کنٹرول،ورک پرمٹ کی اقسام،اس کی گرانٹ،تجدید اور منسوخی کے طریقہ کار کا تعین کریں گے۔

 

اس قانون کے بیان کردہ شرائط اور طریقہ کار کے مطابق بھرتی کی سرگرمی پر عمل کرنے یا وزارت کے لائسنس کے بغیر کارکنوں کی بھرتی کرنے کی ممانعت ہوگی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button