ٹپس

ملازمت کے نئے قوانین سے مستفید ہونے کیلئے یہ معلومات لازمی جانیے ، آجر اور ملازم کے کنٹریکٹ لیٹر میں کیا تبدیلی بھی کرنی پڑے گی؟

خلیج اردو
دبئی : متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے قوانین کو ایسا بنایا گیا ہے کہ اس سے ملازمی اور آجر دونوں کیلئے آسانیاں پیدا کی گئیں ہیں۔ تاہم ان قوانین کے بارے میں آگاہی لازمی ہے جس سے یہ ممکن کہ آپ مختلف فوائد سے مستفید ہوں جو آپ کو نئے قانون میں دیئے گئے ہیں۔

نئے قوانین کے بعد نجی کمپنیوں کو ضرورت نہیں کہ وہ اپنی ملازمین کے ساتھ کنٹریکٹ لیٹر میں ترمیم کریں اگر یہ کنٹریکٹ لیٹر دو فروری کے بعد جاری کیے گئے ہوں۔

اے ڈی جی لیگل کے منجینگ پارٹنر محمد الدھاباشی کا کہنا ہے کہ ملازمت کا کنٹریکٹ عام طور پر یہ کہتا ہے کہ ایک ملازم ایک یا دو دنوں کے ویک اینڈ کا خود بخود حقدار ہے اور ان میں آیام کی وضاحت کرنا لازمی نہیں۔

اگر معاہدوں میں چھٹی کے دن بیان کیے گئے ہیں تو ان میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہوگی اگر حکومت کی طرف سے اپنائے گئے نئے ورک ویک یعنی پیر سے جمعہ تک کے بعد ملازمین کے ویک اینڈ میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

2 فروری سے نافذ ہونے والا ملازمت کا نیا قانون ی شعبے کو ان ملازمین کیلئے چھٹی کے دن کا تعین کرنے کی لچک دیتا ہے جو ہفتہ وار کم از کم ایک دن آرام کے حقدار ہیں۔

کیڈن بورس لیگل کنسلٹنگ کے قانونی مشیر محمد جمال توفیق نے وضاحت کی کہ آجر حکومت کے نئے اختتام ہفتہ کے مطابق معاہدوں میں ترمیم کرنے کے پابند نہیں ہیں تاہم یہ قانون کام کے اوقات کی حد متعین کرتا ہے اور ہر ہفتے کم از کم ایک دن کی چھٹی کا تعین کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگرچہ قانون میں متعدد کام کے ماڈل متعارف کرائے گئے ہیں جن میں جز وقتی، لچکدار اور عارضی شامل ہیں، لیکن یہ نجی شعبے میں ملازمین کیلئے روزانہ اور ہفتہ وار اوقات کار کے بارے میں واضح اور مخصوص ہے۔

نئی ملازمت کے قانون کے آرٹیکل سترہ کے مطابق ملازمین کو زیادہ سے زیادہ دن میں اٹھ گھنٹے کام کرنا ہوگا۔ تمام صورت حال میں ورکنگ گھنٹوں کی تعداد 144 گھنٹے ہو۔

ورکنگ گھنٹوں کا تعین کنٹریکٹ لیٹر کی بنیاد پر ہوگا۔ جو ملازم اور آجر کے باہمی مفاہمت سے طے کیا گیا ہوگا۔

آرٹیکل اٹھارہ مزید ان ورکنگ گھنٹوں کو پانچ مستقل گھنٹوں میں کم از کم ایک گھنٹہ وقفہ کا حقدار ٹہراتا ہے۔ اس قانون میں لچک ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button