ٹپس

اب متحدہ عرب امارات کے رہائشی یورپ جانے کیلئے ویزہ کے حاجت مند نہیں ہوں گے

خلیج اردو

دبئی: 31 جنوری 2023 کو یورپی پارلیمنٹ کے اراکین کی طرف سے منظور کی گئی ایک رپورٹ، درخواست دہندگان کے لیے جسمانی ویزا کی درخواست جمع کروانے یا اپنے پاسپورٹ پر ویزا کی مہر لگانے کی ضرورت کو ختم کر سکتی ہے۔

 

دبئی: اگر آپ جلد ہی یورپی یونین کے کسی ملک کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن ویزا کی درخواست کے لیے ایک سے زیادہ دورے کرنے کے خیال سے خوفزدہ ہیں، تو اچھی خبر ہے۔ شینگن ویزا کے لیے اپلائی کرنا جلد ہی بہت آسان ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ پورا عمل جلد ہی ڈیجیٹل ہو سکتا ہے۔

 

31 جنوری 2023 کو یورپی پارلیمنٹ کے اراکین کی طرف سے منظور کی گئی ایک رپورٹ، درخواست دہندگان کے لیے جسمانی ویزا کی درخواست جمع کروانے یا اپنے پاسپورٹ پر ویزا کی مہر لگانے کی ضرورت کو ختم کر سکتی ہے۔ یورپی یونین کی سول لبرٹیز، جسٹس اینڈ ہوم افیئرز کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں، نئے ڈیجیٹلائزیشن پلان کی درج ذیل تفصیلات فراہم کی گئیں۔

آن لائن درخواست کا عمل کیسا ہے؟

ویزا کی درخواستوں پر ایک ہی آن لائن پلیٹ فارم پر کارروائی کی جائے گی جو درخواست دہندگان کو یہ بھی بتائے گا کہ کثیر ممالک کے دوروں کی صورت میں کون سا ملک ان کی درخواست وصول کرے گا۔ نئے نظام کو ای یو کے بارڈر مینجمنٹ سسٹم اور ڈیٹا بیس کے ماحولیاتی نظام کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرنے کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا ہے۔

 

ویزا اسٹیکر کی ضرورت نہیں ہوگی۔

نئے طریقہ کار سے آپ کے پاسپورٹ پر فزیکل ویزا اسٹیکر حاصل کرنے کی ضرورت بھی ختم ہو جائے گی۔ یورپی یونین ممبر پارلیمنٹ کے ایک بیان کے مطابق ویزا اسٹیکر کو ڈیجیٹل طور پر جاری کیے جانے والے ویزا کے ساتھ بدل دیا جائے گا۔

 

"ایک ڈیجیٹل ویزا جسمانی اسٹیکرز سے لاحق سیکورٹی کے خطرات کو کم کرے گا، اور ایک متحد نظام لوگوں کو یورپی یونین کو ایک واحد جغرافیائی وجود کے طور پر دیکھنے میں مدد کرے گا۔

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ نیا نظام اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ درخواست دہندگان کا ڈیٹا اضافی پروسیسنگ سیف گارڈز متعارف کروا کر زیادہ محفوظ ہو۔

 

درخواست کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے۔

 

نیمک کے مطابق رپورٹ اس بات کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے کہ نیا نظام زیادہ درخواست دہندگان کے لیے دوستانہ ہو، زبان، معذوری کی حیثیت، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی یا انٹرنیٹ کے ناقص رابطے سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کر کے۔

 

یورپی یونین سے شینگن ویزا کے لیے درخواست دینے والے لوگوں پر اس کا کیا اثر پڑے گا؟

گلف نیوز کو ایک بیان میں وی ایف سی گلوبل نے کہا کہ ہم ویزا درخواست کے عمل کو ڈیجیٹل کرنے کے یورپی یونین کے منصوبوں سے پوری طرح واقف ہیں۔ عملی طور پر تمام یورپی یونین اور شینگن حکومتوں کو ایک بیرونی سروس فراہم کنندہ کے طور پر وی ایف ایس گلوبل ان حکومتوں کے ساتھ ان کے تبدیلی کے سفر میں تعاون کرنے کے لیے کام کرنے کا منتظر ہے۔

 

یورپی یونین کی پارلیمنٹ کی جانب سے سرکاری پریس ریلیز کے مطابق اگلا مرحلہ بین الادارے مذاکرات کا ہے اور اگر کوئی اعتراض نہ ہوا تو قانون سازی کی حتمی تفصیلات پر بات چیت شروع ہو جائے گی۔

 

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button