ٹپس

ملازمین کی تنخواہوں کی ڈبلیو پی ایس کے ذریعے ادائیگی کا نظام : ہر مہینے کی 15 تاریخ تک تنخواہ ادا کی جانی چاہئیں

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔ تمام ملازمین کو ہر ماہ کی 15 تاریخ تک ویج پروٹیکشن سسٹم ڈبلیو پی ایس کے ذریعے اپنی تنخواہیں وصول کرنی ہوگی۔۔

انسانی وسائل اور امارات کی وزارت موہری نے حال ہی میں 2022 کی وزارتی قرارداد نمبر 43 جاری کی ہے۔

خدمات فراہم کرنے والے پی آرو پارٹنر گروپ کے سی ای او نذر موسیٰ نے واضح کیا کہ اس اپ ڈیٹ میں مخصوص تقاضوں میں ترامیم اور نجی شعبے کے کاروباری اداروں کی ڈبلیو پی ایس کے مطابق رہنے کی ذمہ داریوں پر وضاحت شامل ہے۔

انسانی وسائل اور امارات کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالمنان الاوار نے گزشتہ ہفتے ایک وزارتی قرارداد جاری کی تھی جس میں ان اداروں کے خلاف انتظامی طریقہ کار کی ایک سیریز کی وضاحت کی گئی تھی جو ملازمین کی تنخواہیں وقت پر ادا نہیں کرتے ہیں۔

خلیج ٹائمز نے نئی ڈبلیو پی ایس ترامیم کی وضاحت کے لیے لیبر لاء کے ماہر سے رابطہ کیا ہے۔ذیل میں اس کی مکمل تفصیل دی گئی ہے۔

ڈبلیو پی ایس کیا ہے؟
ویجز پروٹیکشن سسٹم ڈبلیو پی ایس ایک الیکٹرانک سیلری ٹرانسفر سسٹم ہے جو اداروں کو بینکوں، بیوروکس ڈی چینج اور سروس فراہم کرنے کے لیے منظور شدہ اور مجاز مالیاتی اداروں کے ذریعے اجرت ادا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

کیا آپ ان اہم تبدیلیوں کی فہرست دے سکتے ہیں جو موجودہ ڈبلیو پی ایس میں کی گئی تھیں؟

قرارداد میں کئی دیگر اہم تقاضوں پر روشنی ڈالی گئی ہے جن پر نجی شعبے کے آجروں کو عمل کرنا ضروری ہے۔

تمام ملازمین کی تنخواہیں مقررہ تاریخ پر ڈبلیو پی ایس کے ذریعے ادا کی جانی چاہئیں۔
اگر تنخواہیں مہینے کے 15ویں دن تک منتقل نہیں کی جاتی تو کمپنی اگلے مہینے کی 17ویں تاریخ سے سسٹم سے بلاک ہو سکتی ہے۔
نئے ملازمین کی تنخواہیں ڈبلیو پی ایس کے ذریعے منتقل کرنے کے لیے آجروں کے پاس 30 دن کی رعایتی مدت ہوگی۔

موسی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں کمپنیوں کو فوری طور پر اپنی تنخواہ اور پے رول پروسیسنگ کے طریقہ کار پر نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ نئے قوانین کے مطابق ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے ملازمین ان تبدیلیوں سے کیا مطلب لے سکتے ہیں؟ کیا یہ ان کو فائدہ پہنچاتا ہے؟

یہ تبدیلیاں متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے تحفظات کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انہیں صحیح طریقے سے اور وقت پر ادائیگی کی جائے۔

موسیٰ نے کہا کہ ڈبلیو پی ایس کا نظام متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے حقوق کو برقرار رکھنے اور ہر ماہ پے رول پر درست طریقے سے عملدرآمد کو یقینی بنانے میں بہت کامیاب رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیا نظام مزید لچک اور وقت کی بھی اجازت دیتا ہے جو 30 دن کی رعایتی مدت کے ذریعے، ایک آجر کو نئے ملازم کو ڈبلیو پی ایس سسٹم پر آن بورڈ کرنے کے لیے یہ مزید یہ یقینی بناتا ہے کہ ملازم کو سسٹم میں درست طریقے سے سیٹ کیا جا سکتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس کے ذریعے ادائیگی کی جائے۔

آخر کیا وجہ تھی کہ ڈبلیو پی ایس کیوں نصب کیا گیا؟

ڈبیو پی ایس متحدہ عرب امارات کے لیبر ریگولیشنز کا ایک لازمی حصہ ہے۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے کہ کمپنیاں اپنے ملازمین کو فوری طور پر ادائیگی کرنے کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور کارکنوں کے حقوق کو برقرار رکھا جائے۔

اسے 2009 میں وزارت برائے انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن موہری نے متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے ساتھ مل کر قائم کیا تھا۔

ڈبلیو پی ایس کیسے کام کرتا ہے؟

ملازم کا لیبر فائل نمبر موہری میں ان کے کام کے معاہدے سے منسلک ہے۔ یہ مرکزی بینک سے منسلک ہے اور کمپنیوں کو اپنے ملازمین کے بینک کھاتوں کے ذریعے تمام ادائیگیاں کلیئر کرنا ہوں گی۔

ڈبلیو پی ایس سسٹم ملازم کے ورک کنٹریکٹ پر رجسٹرڈ تنخواہ کی سطح سے میل کھاتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صحیح رقم ادا کی گئی ہے۔

اگر رقم موہری ورک کنٹریکٹ پر رجسٹرڈ تنخواہ کی سطح سے کم ہے تو کمپنی موہری نیٹ ورک میں بلاک ہو جائے گی اور کمپنی کو ادائیگی کا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

اگر بلاک حل نہ ہوا تو کمپنی جرمانے کی زد میں آئے گی، جس کے نتیجے میں تنخواہوں کی صحیح ادائیگی نہ ہونے پر کمپنی کے خلاف لیبر کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

ڈبلیو پی ایس سسٹم متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے لیے بہترین تحفظات فراہم کرتا ہے اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ انہیں صحیح طریقے سے اور وقت پر ادائیگی کی جائے۔ یہ نظام متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے میں بہت کامیاب رہا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button