ٹپس

متحدہ عرب امارات : مختلف شعبوں اور پیشوں میں ویزہ کے آپشن ، فوائد اور اہلیت کے معیارات کیا کیا ہیں؟ مکمل تفصیل اس لنک میں

خلیج اردو
20 نومبر 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات کی حکومت ہنرمندوں کو راغب کرنے اوران کی ترجیحات کو برقرار رکھنے اور یو اے ای کو کام کرنے اور رہنے کیلئے ایک بہترین مقام بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے متعدد ویزہ اسکیم کا اجراء کیا ہے۔

مختلف شعبوں اور میدانوں میں رہائش کے ڈائیورس اختیارات فراہم کرکے یو اے ای دنیا بھر میں پیشہ ور افراد اور ہنر مندوں کو ترقی اور پھلنے پھولنے کیلئے ایک عالمی مرکز فراہم کررہا ہے۔ جس کا مقصد ملک کی ترقی میں دنیا بھر سے ماہرین کیلئے موقع فراہم کرنا ہے۔

16 نومبر کو دبئی نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ملازمین کیلئے کاروباری کانفرنسوں، نمائشوں، میٹنگز اور تقریبات میں شرکت کو آسان بنانے کیلئے پانچ سالہ ملٹی انٹری ویزا کا اعلان کیا۔

یہ ویزہ 90 دنوں تک فعال ہوگا جس میں مزید 90 دنوں کیلئے توسیع ممکن ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے وفاقی سطح پر شروع کیا گیا سب سے اہم ویزا اور رہائشی اسکیموں کے بارے میں یہاں تفصیلات دی جارہی ہیں۔

گولڈن ویزا

2019 میں اعلان کیا گیا گولڈن ویزا بنیادی طور پر پانچ یا 10 سال کیلئے ایک رہائشی اسکیم ہے جو سرمایہ کاروں، کاروباری افراد، خصوصی ہنر مندوں، محققین اور اعلیٰ معیار کے ذہین طلباء کو دی جارہی ہے۔

اس ویزہ میں فائدہ یہ ہے کہ آپ کو یو اے ای میں رہتے ہوئے کسی اسپانسر کی ضرورت نہیں ہوگی اور آپ اگر کوئی کاروبار کرتے ہوں گے تو اس کی مکمل مالکیت آپ کے ساتھ ہوگی۔

اس کیلئے اہلیت کا معیار یہ ہے کہ مختلف پیشہ ور افراد جیسے ڈاکٹر، پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز ، سائنسدان ، انوویٹرز ، ریسرچرز ، انسانی حقوق کے ورکرز ، سرمایہ دار، انٹرپرینیور ، منیجرز ، کمپنیوں کے سی ای اوز شامل ہیں۔

اس سمیت سائنس ، انجنیئرنگ ، الیکٹرونکس ، بجلی ، صحت ، تعلیم ، بزنس منجمنٹ اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ماہرین کو یہ ویزہ مل سکتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں پڑھنے والے وہ طلباء جن کی جی پی اے 3.8 یا اس سے زیادہ ہے ، وہ اس کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔

گرین ویزا

اگلے 50 سالوں کیلئے یو اے ای کے وسیع منصوبوں کی پہلی سیریز کے حصے کے طور پر حکام کی جانب سے ستمبر 2021 میں اعلان کیا گیا کہ گرین ویزا انتہائی ہنر مند افراد کو خود رہائش فراہم کرنے کیلئے ہے۔

فوائد : 18 کے بجائے والدین اور 25 سال تک کی عمر کے بچوں سمیت خاندان کے اراکین کی کفالت کرنے کی اہلیت کے ساتھ خود کفالت کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔

اہلیت: اس کیلئے سرمایہ کار، کاروباری افراد، اعلیٰ سطح کے طلباء اور گریجویٹ کو دی جائے گی۔

فری لانس ویزا :

یہ وفاقی ویزا سکیم متحدہ عرب امارات اور بیرون ملک مقیم ذاتی طور پر برسر پیکار روزگار کارکنوں کو خود کو سلف سنسرشپ کے قابل بناتی ہے۔

فوائد: یہ سیلف سپانسرشپ اور آزادی ملک بھر میں مختلف ملازمتوں کے حصول کو ممکن بناتی ہے۔

اہلیت کا معیار : مصنوعی ذہانت، بلاک چین اور ڈیجیٹل کرنسیوں جیسے خصوصی شعبوں میں فری لانسرز اس کیلئے اہل ہیں۔

ایک سے زیادہ بار کے داخلے کا سیاحتی ویزا

مارچ 2021 میں متحدہ عرب امارات نے پانچ سالہ ملٹی پل انٹری ویزا کا اعلان کیا جو سیاحوں کو 90 دن تک ملک میں رہنے کے قابل بناتا ہے۔ اس انٹری کو مزید 90 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

فوائد: اس ویزہ کو رکھنے والے ملک میں بار بار داخل ہو سکتے ہیں۔ اس میں قیام کے حوالے سے توسیع دی جائے گی اور خودکفالت کا اختیار دیا جائے گا۔

اہلیت: تمام قومیتوں کے سیاحوں کیلئے یہ ویزہ دیا جاسکتا ہے۔

ان لائن ورک ویزا

مارچ 2021 میں متحدہ عرب امارات نے بیرون ملک مقیم کمپنیوں کے ملازمین کو ایک سال کیلئے یو اے ای سے دور رہنے اور کام کرنے کے قابل بنانے کیلئے ریموٹ ورک ویزا اسکیم کا بھی اعلان کیا۔

فوائد: اس ویزہ رکھنے والوں کو خود کفالت، لچک، متحدہ عرب امارات کے پرکشش کاروباری ماحول تک رسائی اور نیٹ ورکنگ اختیارات ملیں گے۔

اہلیت: اس ویزہ کیلئے اسٹارٹ اپس والے ، کاروباری افراد اور وہ لوگ جن کے پاس ان لائن ملازمت کا ثبوت ہے۔

ریٹائرمنٹ ویزا

اس ویزہ کا اعلان ستمبر 2018 میں میں کیا گیا تھا۔ یو اے ای نے 55 سال سے زیادہ عمر کے ریٹائرڈ رہائشیوں کیلئے پانچ سالہ ویزا اسکیم کا اجراء کیا گیا۔ جس میں اہلیت کے معیار پر پورا اترنے کی صورت میں تجدید کرنے کا آپشن موجود ہے۔ اس سے قبل نومبر 2021 میں متحدہ عرب امارات نے ریٹائرمنٹ ریزیڈنسی میں ترامیم کا اعلان کیا تھا تاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد ملک میں رہنے کے خواہشمند تارکین وطن کیلئے شرائط کو آسان بنایا جا سکے۔

فوائد: اس میں سلف سنسرشپ کی سہولت ہوگی۔ اگر کوئی متحدہ عرب امارات میں اثاثے بنائے گا تو اسے برقرار رکھنے کا اختیار دیا جائے گا اور ملک کے مضبوط طرز زندگی اور سہولیات تک رسائی حاصل ہوگی۔

اہلیت کا معیار: ریٹائرڈ افراد جن کے نام ایک جائیداد یا ایک سے زیادہ جائیدادیں ہوں اور جس کی مالیت 1 ملین درہم ہے ۔ ان افراد کیلئے بھی یہ ویزہ دیا جائے گا جن کی ماہانہ آمدن 180,000 یا اس سے زیادہ ہو۔

عارضی بنیاد پر دیا جانے والا ورک پرمٹ

یو اے ای کے پروجیکٹس آف ففٹی کے ایک حصے کے طور پر ستمبر میں اعلان کیا گیا جس کے مطابق ایک سال کا عارضی ورک پرمٹ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ابھارنے کیلئے دیا جائے گا۔

فوائد : اس کی بنیاد پر اسکولوں میں گریجویشن سے قبل ہی طلبہ کو کام کرنے کا تجربہ حاصل کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس طرح سے طلبہ کے ریزیوموں کو تقویت ملے گی اور مستقبل میں ملازمت کے امکانات کو وسعت ملے گی۔

اہلیت: 15 سے 18 سال کی عمر کے افراد اس ویزہ کے اہل ہیں۔

شہریت دینا

جنوری 2021 میں متحدہ عرب امارات نے شہریت کے قانون میں ترامیم کا اعلان کرتے ہوئے اجازت دی کہ رہائشی اور ان کے اہل خانہ اپنی موجودہ قومیت کو برقرار رکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات کا پاسپورٹ حاصل کرنے کے اہل ہو جاتے ہیں۔ اس آفر سے فائدہ اٹھانے والوں کا انتخاب ہر کیٹگری کیلئے ایک طے شدہ معیار کے مطابق کیا جائے گا۔

فائدہ: اس کا فائدہ یہ ہے کہ آپ متحدہ عرب امارات کی کمیونٹی کا مستقل حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ ملک کی ترقی میں حصہ ڈال سکتے ہیں اور ان فوائد سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اہلیت: ڈاکٹر، سائنسدان، انجینئر، فنکار، مصنف، موجد، سرمایہ کار اور ان کے خاندان کے افراد اس کے اہل ہیں۔

ویزہ کے حوالے سے دیگر ریگولیٹری تبدیلیاں جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔

متحدہ عرب امارات کے پراجکٹس آف ففٹی کے پہلے سیٹ کے حصے کے طور پر حکومت نے جلد ہی لاگو ہونے والی ویزا اسکیموں میں ریگولیٹری تبدیلیوں کا اعلان کیا جو مندرجہ ذیل ہے۔

اب خاندان کے افراد اب اپنے والدین کی کفالت کر سکتے ہیں۔

بچوں کو ان کے والدین 18 کے بجائے 25 سال کی عمر تک سپانسر کر سکتے ہیں۔

اب ملازمین 30 دن کے بجائے 90-180 دن کے بعد ملازمت سے محروم ہونے یا ریٹائرمنٹ کے بعد ملک چھوڑ سکتے ہیں۔ انہیں ملک سے جانے کا تب تک نہیں کہا جا سکتا۔

بیواؤں، طلاق یافتہ خواتین اور دیگر انسانی بنیادوں پر معاملات میں ایک سال تک ویزہ میں توسیع مل سکتی ہے

کاروباری دوروں کے انٹری پرمٹ کو تین ماہ سے بڑھا کر چھ ماہ کر دیا گیا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button