متحدہ عرب امارات

اگر میں رخصت پر ہوں اور اس دوران میں ملازمین سے استعفیٰ دوں تو کیا مجھ پر ملازمت سے متعلق بین لگ جائے گا

خلیج اردو
دبئی:میں کسی مخصوصی صورت حال میں ہوں اور میں دبئی کے ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ میں اس وقت اپنے گھر اپنے آبائی ملک آیا ہوں۔ کچھ ناگیزر وجوہات کی بنا پر میں اپنے چھٹی کے ختم ہونے کے بعد مقررہ وقت پر حاضر نہیں ہو سکتا۔ میں چھٹیوں میں توسیع چاہتا ہوں لیکن ایسا ممکن نہیں۔

اگر میرا بوس مجھے ایک نوٹس پیریڈ میں رکھے اور میں اس پر پورا نہیں اترسکتا تو ایسے میں مجھے کیا کرنا ہوگا۔ اس صورت میں میرے ویزے کا کیا ہے اور کیا مجھ پر ملازمت کا بین تو نہیں لگے گا۔

جواب : آپ کے سوال کو دیکھتے ہوئے یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ ایک ایسی کمپنی میں کام کرتے ہیں جو دبئی میں واقع ہے اور آپ اس وقت چھٹی پر ہیں اور آپ مقررہ وقت پر یو اے ای واپس نہیں آسکتے۔

متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق ایک ملازم اس وقت ملازمت سے استعفی نہیں دے سکتے جب وہ رخصت پر ہو، اگر چھٹیوں کے دوران کوئی بھی فریق ملازمت کا معاہدہ توڑے گا، تو نوٹس پیریڈ اس وقت سے شروع ہوگا جب ملازم چھٹیوں سے واپس آئے گا اور پہلے دن حاضری دے گا۔

قانون کے مطابق آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ متحدہ عرب امارات جاکر ملازمت سے استعفی دیں تاکہ آپ کی ملازمت کے خاتمے کے فوائد اور مراعات سے آپ کو محروم نہ رکھا جا سکے۔

آپ کے کیس میں آپ کا آجر آپ کے خلاف کیس دائر کر سکتا ہے۔ یہ قانون کے مطابق ہے جہاں ایک غیر ملکی ملازم کو اگر کام سے غیر حاضر ہے تو یہ غیر قانونی ہے۔ آپ کو وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کچھ کیسز میں استثنی دیتی ہے جہاں آجر وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن آُ کی غیر موجودگی کے اطلاع دے کر اسے غیر حاضری کو قانونی بنا سکتا ہے۔

اگر آپ متحدہ عرب امارات واپس نہیں جا سکتے تو آپ اپنے آجر کو درخواست دے سکتے ہیں کہ وہ آپ کو ملازمت کے خاتمے کے فوائد دے۔ آپ جنرل ڈائریکٹوریٹ برائے رہائش اور خارجہ امور جی ڈی آر ایف اے کو درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ آپ اور آپ کے اہل خانہ کے ویزہ منسوخ کرے۔ آپ مزید معلومات کیلئے جی ڈی آر ایف اے کو بھی درخواست دے سکتے ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button