متحدہ عرب امارات

ججز سے پوچھتا ہوں کہ میں نے کونسا جرم کیا تھا جو رات کی تاریکی میں عدالتیں لگا دیں، عمران خان

خلیج اردو
پشاور : پاکستان کے شمالی مغربی سرحدی صوبہ خیبرپختونخوا کے صدرمقام پشاور میں سابق حکمران جماعت پی ٹی آئی کا جلسہ منعقد ہوا جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا خطاب سننے کیلئے بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔

یہ جلسے پی ٹی آئی کے روایتی جلسوں سے مختلف اس لیے تھا کہ اس میں تیاری کیلئے اتنا وقت نہیں تھا اور عمران خان نے صرف دو دن قبل اس جلسے کا اعلان کیا تھا اور رائے عامہ یہ ہے کہ اتنے کم وقت میں یہ تعداد جمع ہونا غیر معمولی ہے۔

جلسے سے خطاب میں عمران خان نے عام انتخابات کے علان تک سڑکوں پر رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے کہا فیصلہ کرنا ہے کہ غلامی چاہتے ہیں یا آزادی۔

مسٹر خان کی تقریر کے وقت ان کے لہجے میں غصہ تھا اور انہوں نے عدلیہ سے پوچھا کہ ان کا جرم کیا تھا جو رات کے وقت عدالتیں لگائی۔ معزز ججز جواب دیں کہ کیا میں نے کبھی میچ فکس کیا۔

انہوں نے اپنے پارٹی رہنما علی محمد خان کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے اکیلے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر مخالفین کو جواب دیا۔ قاسم سوری ہمارا ہیرو ہے جس نے غیر ملکی سازش کا حصہ بننے سے انکار کیا۔

سابق وزیر اعظ م نے سوال پوچھا کہ امریکیوں نے بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کر کے ملک کی توہین کی، کیا قوم ان ڈاکوؤں کو تسلیم کرے گی؟

انہوں نے کہا کہپاکستان کے ہر شہر میں نکلوں گا، اپنی غیرت مند عوام کو ان کے خلاف کھڑا کروں گا، ہفتے کو کراچی میں جلسہ ہوگا، جمعرات کو مینار پاکستان میں جلسہ ہوگا، ان سب کو چیلنج کرتا ہوں سب سے زیادہ عوام کو سڑکوں پر نکالوں گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر خان نے کہا کہ ان پر چالیس ارب کے کرپشن کے کیسز ہےان کو اپنا وزیراعظم نہیں مان سکتے، جو کسی غلط فہمی میں ہے اور سمجھتا ہے چوروں کو قبول کرلیں گے سب کان کھول کر سن لو، یہ 1970 کا پاکستان نہیں بلکہ نیا باشعور لوگوں کا پاکستان ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے منہ کوئی بند نہیں کرسکتا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ شہبازشریف سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہا ہےوہ سن لیں کہ جس دن ہم نے کال دی تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

سوشل میڈیا پر اس جلسے کو لے کر بحث جاری ہے۔ غیر جاندار حلقے اسے بڑا جلسے قرار دے رہے ہیں اور اسے کم وقت میں نکلنے والا بڑا اجتماع قرار دے رہے ہیں۔

ٹویٹر پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بڑی تعداد میں پرجوش کارکنان جلسہ گاہ میں موجود ہیں۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button