متحدہ عرب امارات

دبئی میٹرو کا گزشتہ گیارہ سالوں کا ساتھ ، کتنے مسافروں کو سفر کی سہولت دی اور کیا کچھ انقلاب لے آیا پبلک ٹرانسپورٹ میں؟

خلیج اردو
دبئی : عوامی ٹرانسپورٹ کا مقصد جہاں عوام کو کم قیمت میں سفر کی سہولت دینا ہے وہاں اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ سڑک پر چلنے والی گاڑیوں کی تعداد کم کی جائے تاکہ ماحول کی آلودگی کو بچانے کے ساتھ ساتھ محدود مقدار میں موجود توانائی کے زخائر کو اگلے نسل کیلئے پائےیدار بنایا جاسکے۔

ایسے میں دبئی میٹرو ایک مثال بن کر سامنے آئی ہے جس نے گیارہ سال کے سفر میں نجی گاڑیوں کے سفر کو کم کیا اور ان سالوں میں ایک ارب گاڑیوں کی جگہ لی ۔ باالفاظ دیگر اگر دبئی میٹرو نہ ہوتی تو ایک ارب گاڑیوں کی ضرورت تھی کہ وہ ان مسافروں کو سفر کی سہولت دیتے جنہیں میٹرو نہ یہ سہولت دی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل اور آر ٹی اے کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے چیئرمین مطر محمد الطائر نے دبئی انٹرنیشنل پروجیکٹ مینجمنٹ فورم میں خطاب کے دوران بتایا کہ اس وقت کے دوران میٹرو کے کل مجموعی فوائد 115 بلین تھے اور اس نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 2.6 ملین ٹن کمی کی ہے۔

الطائر نےبتایا کہ آر ٹی اے نے عوامی اور پائیدار ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے اور پیدل سفر سمیت ان طریقوں سے کیے جانے والے سفر کے تناسب کو 2020 میں 30 فیصد سے بڑھا کر 2030 تک 43 فیصد سے زیادہ کرنے کیلئے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں۔

"میٹرو، ٹرام اور بسوں سمیت ماس ​​ٹرانزٹ ذرائع سمیت دیگر نقل و حرکت کے نظام میں ٹیکسی ای-ہیل سروس، سمارٹ کار رینٹل سروس، بس آن ڈیمانڈ سروس، بائیک اور سکوٹر کرایہ پر لینے کی سروسز شامل ہیں۔

الطائر نے بتایا کہ سمارٹ ٹیکنالوجیز کے استعمال کو بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ مثال کے طور پر، نول کارڈ کو دبئی کے مختلف پبلک پارکس اور میوزیم میں داخلے کے علاوہ 12,000 ریٹیل آؤٹ لیٹس پر کی جانے والی خریداریوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

مواصلات کے منصوبوں میں پائیداری کے نام سے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے الطائر نے کہا کہ ہمارے رہبر متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کا مشن ہے کہ دبئی کو دنیا کا بہترین شہر بنایا جا سکے۔

آر ٹی اے نے خدمات اور منصوبوں کا ایک ہار بنایا ہے جو محفوظ اور معیاری سفر کے ساتھ ساتھ اسے ریکارڈ وقت میں بنانے کو ممکن بنا چکا ہے۔

ان منصوبوں میں دبئی میٹرو، پوری دنیا کا سب سے طویل ڈرائیور لیس میٹرو سسٹم اور دبئی واٹر کینال پروجیکٹ شامل ہے جسے کئی پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود مکمل کیا گیا

2013 میں سمارٹ دبئی کا اقدام شروع کیا گیا اور 2016 میں دبئی اسٹریٹجی فار سیلف ڈرائیونگ ٹرانسپورٹ کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد 2030 تک دبئی میں نقل و حرکت کے کل سفر کے 25 فیصد کو سیلف ڈرائیونگ ٹرانسپورٹ ذرائع میں تبدیل کرنا ہے۔

اس موقع پر فرانس کے وزیر ٹرانسپورٹ این میری نے دبئی کے انفراسٹرکچر کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ہم خود مختار گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور غیر روایتی ماس ٹرانزٹ ذرائع میں توسیع دیکھیں گے۔ پائیداری کا مطلب ہے ماحول دوست نقل و حرکت جس میں ٹرانزٹ ذرائع بجلی اور صاف طاقت سے چلتے ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی میں پروفیسر ڈاکٹر مارک ایسپوسیٹیو کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات ٹیکنالوجی اور ٹرانسفارمیشن میں کافی آگے نکل چکا ہے۔ اگلے پندرہ سالوں میں ہم دیکھیں گے کہ مواصلات کے نظام میں ایک ڈرامائی تبدیلی آئے گی۔ جیسے چین کا صاف توانائی کا منصوبہ ہمارے سامنے ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button