خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں نئے موبیلٹی قانون کے تحت برقی سکوٹرچلانے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی پابندی

خلیج اردو: دبئی حکومت نے امارت میں نقل وحرکت کے ایک نئے قانون کا اعلان کیا ہے جس کے تحت برقی (ای) سکوٹراستعمال کرنے والوں کے پاس الیکٹرک موبیلٹی سواری چلانے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس ہونا ضروری ہے۔

یہ نیا ضابطہ نقل وحمل کے متبادل طریقوں کے لیے قوانین کے سلسلے کے وسیع تر اعلان کے حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔

دبئی میڈیا آفس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے قانون کے تحت 16 سال سے کم عمر کے سواروں کو الیکٹرک موٹر سائیکل یا اسکوٹر چلانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ 12 سال سے کم عمر کے سائیکل سواروں کے ساتھ 18 سال سے زیادہ عمر کا بالغ سائیکل سوار ہونا ضروری ہے۔

اس اعلان کا محرک دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد کی جانب سے دبئی میں سائیکلوں، الیکٹرک بائیکس اور اسکوٹروں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایگزیکٹو کونسل کی منظورکردہ نئی قرارداد کو قراردیا گیا تھا۔

ولی عہد کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان کے مطابق دبئی ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے)’’الیکٹرک اسکوٹر یا کسی اور قسم کی بائیکس‘‘کے لائسنس جاری کرے گی اور یہ لائسنس اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل، بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے چیئرمین کے فیصلوں کے مطابق جاری کیے جائیں گے۔

یہ قرارداد اس اعلان کے ساتھ ہی نافذالعمل ہوگئی ہے حالانکہ آر ٹی اے نے اجازت نامے کے لیے درخواست دینے کے طریق کارکا اعلان ابھی نہیں کیا ہے۔

اس ضمن میں ایک اور ضابطے کا بھی نفاذ کیا جائے گا۔اس کے تحت سامنے سفید ہیڈلائٹ اور پچھلے حصے میں سرخ لائٹ اور سرخ ریفلیکٹر لگانا ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیرنگ کالم پرگھنٹی بھی نصب کی جانا چاہیے۔

دبئی کی شاہراہوں پر سائیکل سواروں کی حد رفتار60 کلومیٹر فی گھنٹامقرر کی گئی ہے جبکہ برقی سکوٹروں کی حد کا ذکر نہیں کیا گیا۔

چار سے زیادہ سواروں کے ساتھ گروپ سائیکلنگ کے لیے ضروری ہے کہ وہ دبئی پولیس، دبئی اسپورٹس کونسل، یو اے ای سائیکلنگ فیڈریشن اور دبئی کی ایمبولینس سروسز کے ساتھ ساتھ آر ٹی اے کی منظوری حاصل کریں۔اس سے متعلق سائیکلنگ سے قبل مطلع کیا جائے۔

بیان میں واضح کیاگیا ہے کہ سامنے اور پیچھے نصب کیمرے والی سیفٹی گاڑی کوگروپ رائیڈرز کے ساتھ ہونا چاہیے۔ نیز برقی سائیکل سواروں کو واسکٹ اور ہیلمٹ پہننا ہوگا۔

یہ توقع کی گئی ہے کہ نئے قوانین کے نفاذ سے صحتِ عامہ کو بہتربنانے کے علاوہ سواروں اور سڑک استعمال کرنے والوں کے مجموعی تحفظ میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button