ٹپسمتحدہ عرب امارات

دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی بائنانس کو دبئی میں آپریشنز کے آغاز کیلئے لائسنس مل گیا

بائنانس کو پری کوالیفائیڈ سرمایہ کاروں اور پیشہ ورانہ مالیاتی خدمات فراہم کرنے والوں تک محدود ایکسچینج پروڈکٹس اور خدمات کی توسیع کی اجازت ہوگی

دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی بائنانس کو دبئی میں آپریشنز کے آغاز کیلئے لائسنس مل گیا، بائنانس کو پری کوالیفائیڈ سرمایہ کاروں اور پیشہ ورانہ مالیاتی خدمات فراہم کرنے والوں تک محدود ایکسچینج پروڈکٹس اور خدمات کی توسیع کی اجازت ہوگی۔ خلیجی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دبئی کی ورچوئل ایسیٹ ریگولیٹری اتھارٹی نے بائنانس کو ورچوئل ایسیٹ لائسنس سے نواز دیا ہے۔

اس پیش رفت کے بعد کمپنی دبئی سے علاقائی کاروبار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز بحرین وہ پہلا خلیجی ملک تھا جس نے کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی بائنانس کو لائسنس جاری کیا، اس پیش رفت کے بعد دبئی نے بھی بائنانس کو لائسنس دینے کا فیصلہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ لائسنس کے حصول کے بعد بائنانس کو دبئی میں کچھ آپریشنز کی اجازت ہو گی۔

بائنانس کو پری کوالیفائیڈ سرمایہ کاروں اور پیشہ ورانہ مالیاتی خدمات فراہم کرنے والوں تک ہی محدود ایکسچینج پروڈکٹس اور خدمات کی توسیع کی اجازت ہوگی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ورچوئل ایسیٹ ریگولیٹری اتھارٹی سے لائسنس حاصل کرنے والے تمام سروس فراہم کنندگان کی بتدریج نگرانی کی جائے گی تاکہ ریٹیل مارکیٹ تک رسائی کو کھولا جا سکے۔ جبکہ کرپٹو کمپنی دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں بلاک چین ٹیکنالوجی کا مرکز بھی بنائے گی۔

دنیا بھر کے مالیاتی ریگولیٹرز نے بائنانس کو نشانہ بنایا ہے، کچھ نے پلیٹ فارم پر بعض سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے اور دوسروں نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ یہ ان کے دائرہ اختیار میں کام کرنے کا لائسنس یافتہ نہیں ہے۔ جبکہ متحدہ عرب امارات، جو کہ خلیجی خطے کا مالیاتی دارالحکومت قرار دیتا ہے، علاقائی معاشی مسابقت کے گرم ہونے کے ساتھ ساتھ کاروبار کی نئی شکلوں کو راغب کرنے کے لیے ورچوئل اثاثہ جات کے شعبے اور ضابطے کو تیار کرنے پر زور دے رہا ہے۔

اسی سلسلے میں دبئی نے گزشتہ ہفتے ورچوئل اثاثوں کو کنٹرول کرنے والے اپنے پہلے قانون کو اپنایا اور اس شعبے کی نگرانی کے لیے ورچوئل ایسیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو ایک ریگولیٹر کے طور پر قائم کیا۔ گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق بائنانس نے دسمبر میں اعلان کیا تھا کہ کمپنی دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ساتھ دبئی میں ایک بین الاقوامی ورچوئل اثاثہ ایکو سسٹم قائم کرنے اور ورچوئل اثاثہ جات کے ضوابط کی ترقی میں مدد کے لیے کام کر رہا ہے۔

اس حوالے سے دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ہلال سعید المری کے مطابق بائننس اپنے علاقائی کاروبار کو دبئی سے نئے اعلان کردہ ریگولیٹری ماحولیاتی نظام میں چلانے کے قابل ہو جائے گا جو جامع قانون سازی اور بین الاقوامی طور پر قابل اطلاق پالیسی فریم ورک کے تابع ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button