متحدہ عرب امارات

ماجد الفتیم : وہ شخص جس نے اپنا کل دیکھ لیا تھا

خلیج اردو
دبئی : اس کا خواب تھا کہ وہ اپنے آنے والے ہر دن کیلئے عظیم لمحات لے آئے اور یہی وہ کام تھا جو انہوں نے مرتے دم تک کیا۔ جمعہ کو اس کی وفات ہوئی اور انہوں نے وہ کچھ کر دکھایا اور دیکھا جو ناممکنات میں سے تھا۔

جن دنوں دبئی ایک ساکن بندگار رکھنے والا شہر تھا تو الفتیم نے مستقبل کے جدید شہر کا تصور پیش کیا۔ روشن سوچ رکھنے والے تاجر نے دبئی دنیا کی سب سے بڑی لگژری شاپنگ اور تفریحی منزل کے طور پر سوچا اور اپنی لگن اور کوششوں سے کر دکھایا۔

انہوں نے 1995 میں سٹی سنٹر دیرا کے افتتاح کے ساتھ ریٹیل سیکٹر میں قدم رکھا جس نے خطے میں جدید شاپنگ مالز کے تصور کی نئی تعریف پیش کی۔ سالوں بعد اس نے گروپ کے شو پیس مال آف ایمریٹس میں سکی دبئی کے ساتھ صحرا میں برف لا کر ناممکن کو ممکن بنایا۔

دبئی کے تاجر خاندان میں پیدا والے نے 1992 میں ماجد الفطیم ہولڈنگ ایم اے ایف کی بنیاد رکھنے سے پہلے وہ بینک کلرک کے طور پر کام کیا۔

مختلف کاروبار رکھنے والے اس گروپ نے 16 ممالک میں سرگرمیوں نے آغاز کے ساتھ مینا کے علاقے میں متعدد شاپنگ مالز، ریٹیل، اور تفریحی اداروں کی ملکیت اور ان کو چلانے کا کام جاری رکھا۔

یہ گروپ شارجہ حکومت کے ساتھ مل کر مائی سٹی سنٹر کے پڑوس کے مراکز کے علاوہ افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں 300 سے زیادہ کیریفور سپر مارکیٹس اور ہائپر مارکیٹس اور پانچ کمیونٹی مالز بھی چلاتا ہے۔

کاروباری گروپ کے پاس ہوٹلوں کا ایک پورٹ فولیو بھی ہے جس کا انتظام سرکردہ بین الاقوامی ہوٹل برانڈز جیسے شیرٹن، کیمپنسکی، الوفٹ اور پل مین کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

گروپ نے ایک بیان میں بتایا کہ ماجد الفتیم ایک وژنری کاروباری شخصیت تھے جنہوں نے پورے خطے میں کاروبار کا رخ ہی بدل دیا۔ ہم گہرے دکھ اور افسوس کے ساتھ اعلان کررہے ہیں کہ ہمارے ہر دلعزیز بانی کا 17 دسمبر 2021 کا انتقال ہوا ہے۔

گروپ کے بانی ماجد الفتیم ایک بصیرت مند کاروباری شخصیت تھے جنہوں نے پورے خطے میں کاروبار کا رخ ہی بدل دیا اور ان کی زندگی بھر کی کامیابیاں بہت سے لوگوں کیلئے اور خاص طور پر ماجد الفتیم گروپ آف کمپنیز کیلئے متاثر کن ہیں۔

یہ گروپ مرحوم کے واضح احساس کے گرد بنایا گیا تھا۔ ہمارے نیک خیالات اور دعائیں اس مشکل وقت میں ماجد کے اہل خانہ اور چاہنے والوں کے ساتھ ہیں۔

ماجد الفتیم گروپ کے سی سی او عالین بیجانی نے کہا ہے کہ اپنے اہداف کے بارے میں واضح سوچ و فکر رکھنے کی وجہ سے انہوں نے کاروباری گروپ کو نہ صرف بلندی پر پہنچایا بلکہ متحدہ عرب امارات کے عالمی تشخص کو بھی اجاگر کیا۔

ڈی ایم سی چیف احمد بن سالیم نے ماجد الفتیم کو متائثر کرنے والا مجسمہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خطرات مول لیتا تھا اس سے پہلے کہ لوگوں کو معلوم ہو کہ خطرہ کیا ہے۔

مسٹر سالیم نے کہا کہ وہ غیر معمولی خیالات کے ساتھ آیا اور انہیں کمال تک پہنچایا۔ سکی دبئی کو کی مثال لیں ، کس نے سوچا تھا کہ ایسا ہوگا جس کا افتتاح 2005 میں موسم سرما میں دبئی کے ولی عہد اور دبئی ایگزیکٹیو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم موجود تھے۔
Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button