متحدہ عرب امارات

مالی کا بیٹا شہید آرمی آفیسر: جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان شہید کیپٹن عبدالولی کی زندگی پر ایک نظر

خلیج اردو

راولپنڈی: شمالی وزیرستان میں مادر وطن کے تحفظ کا عظیم فریضہ سرانجام دیتے شہید ہونے والے کیپٹن عبد الولی نوجوان آفیسر، والدین کی آنکھوں کا تارا، گھر والوں کی امید تھے جبکہ وطن کی محبت سے سرشار پسماندہ علاقے کا فرزند کیپٹن ولی دفاع کی ضمانت، پاک فوج کا فخر اور میرٹ کی دلیل تھے۔

 

جب جب قربانیوں کے سنہرے باب رقم ہوں گے، جہاں کہیں بھی ان کا تذکرہ ہو گا. پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے بہادر افسران اور جوانوں کی لازوال قربانیوں کا ذکر ہمیشہ زندہ رہے گا۔ کیپٹن عبدالولی بھی دھرتی ماں کا ایسا ہی نڈر، جری اور ثابت قدم بیٹا تھا….

 

کیپٹن وَلی کا تعلق کڑی کوٹ، جنوبی وزیرستان سے تھا۔ والد کیڈٹ کالج وانا میں مالی تھے۔ دوسرے بچوں کو پڑھتا دیکھ کر والد کے دل میں اپنے بیٹے کو بھی پاک فوج میں بھیجنے کی اُمنگ جاگی۔ یوں عبدالولی آرمی پبلک سکول کوہاٹ میں داخل ہوا، پاک فوج کے زیر اہتمام کیڈٹ کالج وانا بنا تو اس کا حصہ بن گیا.

 

کسے معلوم تھا کہ پسماندہ علاقے اور  وانا کیڈٹ کالج کا یہ بچہ پاک فوج میں آفسر بنے گا لیکن درحقیقت یہ فوج میں میرٹ کو مقدم رکھنے کا نتیجہ ہے کیونکہ افواج پاکستان میں رنگ، نسل اور ذات پات کو نہیں، قابلیت کو دیکھا جاتا ہے۔

 

یہی وجہ ہے کہ مالی کا بیٹا بھی کیڈٹ کالج وانا سے پاس آؤٹ ہوا،پاک آرمی میں کمیشن حاصل کیا اور گزشتہ روز بویا، شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف لڑتے شہید ہو گیا۔26

 

سالہ کیپٹن وَلی کی حال ہی میں شادی ہوئی، فوج میں خدمات 4 سال 10 ماہ 20 دن تھی، جب اُن کے والد کو پتہ چلا کہ اُن کا بیٹا شہید ہو گیا ہے تو اُنہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا..

 

آج پھر 6 ستمبر ہے، پھر ایک اور شہید کا سفر آخرت ہے. کیپٹن عبدالولی شہید جیسی لازوال قربانیاں ملکی سلامتی اور استحکام کی خاطر ہیں، قُربانیوں کا یہ طویل سفر جاری رہے گا اور ہمارے شہید دلوں میں بستے رہیں گے کیونکہ فرض کو موت کا خوف نہیں اور غازیوں کا قافلہ رُکتا نہیں۔ ایک گِراتو دوسرے نے لَبیک کہا لیکن عَلم ہمیشہ بُلند رکھا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button