خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات امداد فراہم کرنے والے کلیدی ملکوں میں سے ایک ہے:حمدان بن زاید

خلیج اردو: الظفرہ خطے میں حکمران کے نمائندے اور ہلال احمر امارات کے چیئرمین شیخ حمدان بن زاید آل نھیان نے کہا ہےکہ متحدہ عرب امارات دنیا میں عالمی ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ موومنٹ کے اہم عطیہ دہندگان اور حامیوں میں سے ایک ہے۔ ریڈ کراس اور ہلال احمر کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم اور ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کے مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کی ہدایات اور حمایت سےمتحدہ عرب امارات ہنگامی انسانی امداد کے میدان میں سپورٹ، سپلائی اور لاجسٹکس کا ایک علاقائی مرکز اور بہت سی بین الاقوامی فلاحی تنظیموں کے لیے ایک مستقل ہیڈ کوارٹر بن گیا ہے۔ شیخ حمدان بن زاید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے پاس ایک اچھا انفراسٹرکچر ہے جس نے اسے یہ اہم کردار ادا کرنے کے قابل بنایا ہے۔ متحدہ عرب امارات سے امدادی قافلے زمینی، سمندری اور فضائی راستے سے مختلف ممالک اور خطوں کو بحرانوں اور قدرتی آفات کا سامنا کرنے کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی بدولت متحدہ عرب امارات دنیا بھر میں فلاحی اور امدادی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ شیخ حمدان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات دنیا میں بھلائی کے کام کرنے والی قوتوں کے لیے ایک پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانی وقار کے تحفظ اور انسانی مصائب کے خاتمے کے لیے بامقصد اور تعمیری شراکت داری قائم کرنے میں متحدہ عرب امارات کے کردار کااعتراف ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کمزور معاشروں کی ترقی اور مدد کے لیے مزید کوششیں کریں اور صحت کے بحرانوں، تنازعات، جنگوں، موسمیاتی تبدیلی، عالمی اقتصادی بحران، خوراک اور ادویات کی قلت، پانی کی کمی، وسیع پیمانے پر غربت اور بھوک، اور بیماریوں اور وبائی امراض کےپھیلاؤ کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو درپیش خطرات کو روکنے کے لیے مل کر کام کریں۔ شیخ حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ ریڈ کراس اور ہلال احمر کی بین الاقوامی تحریک کے لیے عالمی دن منانا تحریک کے لیے تشویش کے بنیادی مسائل پر مکالمے اور بحث کو فروغ دینے کا ایک اچھا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت جن حالات سے گزر رہی ہےان میں شراکت داری کے تصورات پر نظر ثانی، تحریک کی کوششوں کو مربوط کرنا اور رضاکارانہ اور انسانی کاموں کی حکمت عملی تیار کرنا اور بین الاقوامی میدان میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اسے جامع طور پر دیکھنا ضروری ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ شورش زدہ علاقوں میں اس کے مستحقین تک انسانی امداد پہنچانے اور ”ہمارے بنیادی اصولوں” سے سمجھوتہ کیے بغیر پائیدار ترقی حاصل کرنے کے لیے مزید موثر ذرائع تلاش کیے جائیں۔ شیخ حمدان نے زبردست چیلنجوں کے باوجود بین الاقوامی سطح پرعالمی ریڈ کراس اور ہلال احمر تحریک کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔انہوں نے کہا کہ اس تحریک نے بحرانوں اور آفات کے دوران فوری ردعمل اور مداخلت کا بھرپور تجربہ حاصل کیا ہے۔

شیخ حمدان نے کہا کہ ہمارے لیے ہلال احمر امارات میں 8 مئی ہمارے سفر کا جائزہ لینے کا ایک موقع ہے تاکہ ثابت قدمی سے آگے بڑھیں اور پروگراموں کے لیے تعاون کو متحرک کرنے اور معاشرے کی تمام قوتوں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اقدار اور اصول انسانی پروگراموں کو مقامی اور عالمی سطح پر وسعت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر جگہ قدرتی آفات اور اسکے نتیجے میں انسانی اپیلوں کا فوری اور مزید موثرجواب دینے کے لیے پرعزم ہیں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button