متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے شخص کے خاندان کو 1.2 ملین درہم کی ادائیگی کی جائے گی

خلیج اردو
دبئی : دبئی میں پانچ سال قبل اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے ایک چینی تاجر کے خاندان کو 1.2 ملین درہم کا معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ اس شخص کو پانچ سال قبل دبئی میں اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

تاجر اگست 2017 میں ایک خاتون بزنس پارٹنر کے ساتھ یو اے ای کے سفر پر تھا۔ انہوں نے ایک چینی سرمایہ کار کو اغوا اور قتل کرنے کے لیے چار افراد کی مدد لی۔

ملزمان 4 اگست 2017 کو دبئی پہنچے اور اگلے دن مجرم نے متاثرہ تاجر کو اس کے ہوٹل سے اغوا کیا اور اسے لینڈ کروزر میں جمیرہ کے ایک ولا میں لے جاکر رکھا گیا۔

متائثرہ خاندان کی نمائندگی کرنے والے الرواد ایڈوکیٹس کے قانونی مشیر ڈاکٹر حسن الہیس نے کہا کہ مقتول اور اس کی خاتون ساتھی کو نیوزی لینڈ سے آنے کے بعد صرف کچھ دنوں کیلئے یو اےی میں رہ کر پرتگال جانے کے لیے ہوائی جہاز میں سوار ہونا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جب مقتول تاجر نے اپنے بیٹے کی کال کا جواب نہ دیا تو بیٹا دبئی پہنچا اور اپنے والد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی۔

ڈاکٹر حسن الہیس نے بتایا کہ انصاف کیلئے ہم نے ایک سول مقدمہ دائر کیا ۔ مقتول شخص کے خاندان کو انتہائی شیطانی طریقے سے ان کے سرپرست سے محروم کر دیا گیا تھا۔

افسران نے ہوٹل کا پتہ لگایا جہاں یہ شخص ٹھہرا ہوا تھا اور ہوٹل کے نگرانی والے کیمروں سے حاصل ہونے والی ویڈیو فوٹیج سے معلوم ہوا کہ اسے چار مرد اور عورت ایک کار میں لے گئے ہیں۔ مغوی کی خاتون بزنس پارٹنر نے جرم کی منصوبہ بندی کی۔

تفتیش کار خاتون اور چار مردوں کو اس شخص کی گمشدگی سے جوڑنے میں کامیاب رہے لیکن انہیں پتہ چلا کہ وہ اسی سال 8 اگست کو ملک چھوڑ چکے تھے۔

ایک ماہ بعد، پانچ میں سے تین مشتبہ افراد کو ان کی ٹرانزٹ فلائٹ کے دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گرفتار کر کیا گیا۔

الہیس نے بتایا کہ سول کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معاوضے کی رقم کا 200,000 درہم حصہ اس درد کے لیے ہے جو اس شخص نے وحشیانہ حملے کے دوران برداشت کیا تھا اور اس دھوکہ دہی کے لیے اس نے اپنے ساتھی کی جانب سے محسوس کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق کل رقم پر پانچ فیصد شرح سود کا اطلاق بھی ہوگا۔

ڈاکٹر الہیس نے کہا اگر ابھی اس رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی اور مجرم اسے ادا کرنے کے لیے جیل سے رہائی کا انتظار کرتے ہیں تو یہ رقم مجموعی طور پر 2.4 ملین درہم تک بڑھ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون نے جرم کی منصوبہ بندی کی تھی اور اغواکاروں کو دبئی آنے کے لیے کہا تھا تاکہ وہ مقتول کی رقم چوری کر سکے۔

ملزمان نے اس کی لاش کو ابوظہبی کے ایک ویران علاقے میں دفن کرنے سے پہلے اس کے بینک اکاؤنٹ سے 145,000 سے زیادہ رقم ٹرانفسر کی۔

فورانزک رپورٹس کے مطابق سخت چیزوں سے حملہ کرنے کے بعد سر، سینے اور کمر کے متعدد فریکچر سے تاجر کی موت ہوئی۔ ملزمان میں شامل خاتون اور اس کا بیٹا فرار ہیں اور باقی تین مجرم اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button