متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں پروفیسرکا کارنامہ ، مریخ کے ہوپ مشن کا ڈیٹا استعمال کرکے نیا مریخ نقشہ تیار کیا ہے۔

خلیج اردو
ابوظبہی : ابوظبہی میں نیویارک یونیورسٹی کے ایک پرفیسر نے مریخ کا ایک نیا اٹلس بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ہوپ پروب ڈیٹا کا استعمال کیا ہے۔

یونیورسٹی کے سینٹر فار اسپیس سائنس کے ایک تحقیقی سائنسدان ڈاکٹر دیمترا عتری نے خبررساں ادارے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ نقشے کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ سرخ سیارہ وقت کے ساتھ اور موسموں کے ساتھ کیسے بدلتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حوالے سے ایک انٹرایکٹو آن لائن ورژن جلد ہی جاری کیا جائے گا۔

مریخ کے اٹلس کے ابتدائی ورژن میں ال امل خلائی جہاز سے حاصل کردہ نتائج شامل ہیں جو اس سرخ اور چٹانوں سے بھرے سیارے کے اعلی ریزولیوشن میں مختلف خطوں کی وضاحت کرتے ہیں۔

ڈاکٹر دیمترا نے بتایا کہ مریخ کا اٹلس متعدد تفصیلی نقشوں کا مجموعہ ہے جس میں پورے سیارے کا احاطہ کیا گیا ہے یہ ہوپ پروب مشن کے مشاہدے سے بنایا گیا ہے اور یہ سیارے کا ایک مختصر منظر پیش کرے گا کہ مختلف موسموں کا سیارے پر کیا اثر پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اٹلس کو ضرورت کے مطابق وقت کے ساتھ اپڈیٹ کیا جائے گا۔ جیسے ہوپ مشن سے نیا ڈیٹا آئے گا ہم اس کو تازہ ترین شکل میں جاری کرتے رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 2021 کے آخری سہ ماہی میں یو اے ای کے مریض پر جانے کے مشن کے ہوپ پروب نے تقریباً 110 گیگا بائٹس ڈیٹا فراہم کیا ہے جو پہلے ہی دنیا بھر کی سائنسی تنظیموں کے ساتھ آزادانہ طور پر شیئر کیا جا چکا ہے۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ ہوپ مشن کا مدار 55 دنوں میں ایک چکر مکمل کرتا ہے اور وہاں سے نو دنوں میں بہترین اعلی کوالٹی میں فوٹیج اور تصویریں فراہم کی جاتی ہے جس سے نئے نمونے اور نیا ڈیٹا ملنے کے امکانات زیادہ ہیں۔

ڈاکٹر عتری ایک طویل عرصے سے مشن اور اس کی تحقیق کے ساتھ منسلک ہیں۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ اٹلس ہر جگہ کے طلبہ اور خلائی مشنز کے شائقین کو بہت فائدہ دے گا۔

اس حوالے سے انہوں نے متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کے ساتھ بھی سائنسی بات چیت اور ورکشاپس کا اہتمام کرتے ہیں اور مختلف سائنسی سرگرمیوں میں مقامی طلباء اور اسکالرز کو شامل کرنے اور پوری دنیا کے محققین سے رابطہ قائم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button