خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پرطویل المدتی خلائی مشن بھیجنے کا معاہدہ

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن(آئی ایس ایس) کے لیے ایک نیا خلائی مشن بھیجنے کا اعلان کیا ہے یہ مشن چھ ماہ تک خلا میں قیام کرے گا۔ محمد بن راشد خلائی مرکز (ایم بی آر ایس سی) نے انسان بردارخلائی پروازوں اور انفراسٹرکچر کی معروف کمپنی ایکسیوم اسپیس کارپوریشن کے ساتھ انسان بردار خلائی پرواز خلا میں بھیجنے کے نئے اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہاکہ ہم نے یو اے ای خلائی پروگرام کا آغاز آج سے پانچ سال سے زیادہ عرصہ پہلے کیا تھا۔متحدہ عرب امارات نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے تاریخی دورے پر پہلے عرب خلاباز کوروانہ کیا تھا،آج ہم نے متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے درمیان تعاون کا نیا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر طویل المدتی مشن کے لیے پہلے اماراتی خلا باز کو خلا میں بھیجا جائے گا۔ عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے مزید کہاکہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 180 دن کے طویل مدتی مشن کے لیے پہلے عرب خلاباز کو بھیجنے کے معاہدے پر دستخط کرنا متحدہ عرب امارات کے خلائی شعبے کے لیے ایک نیا سنگ میل ہے۔جس سے متحدہ عرب امارات طویل مدتی خلائی مشن انجام دینے والے دنیاکے 11 ممالک میں شامل ہوجائے گا۔ عزت مآب نے کہا کہ ہمارے ملک کا خلائی شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ نئے مشن سے اماراتی خلاباز اور سائنسی برادری کے نئے تجربات اور علم میں اضافہ ہوگا۔ اس معاہدے سے ایم بی آر ایس سی اور امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہوگا کیونکہ دونوں ادارے 6 ماہ کے خلائی مشن کی مدت میں بڑے پیمانے پر تعاون کریں گے۔ ایم بی آر ایس کے اس وقت ہیوسٹن میں ناسا کے جانسن اسپیس سینٹر میں چار خلاباز طویل عرصے تک خلا میں قیام کی تربیت حاصل کررہے ہیں ۔ ایم بی آر ایس سی اورایکسیوم اسپیس کے درمیان معاہدے پر واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں دستخط کیے گئے ، امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ، چیئرمین ایم بی آر ایس سی حمد عبید المنصوری، ڈپٹی چیئرمین ایم بی آر ایس سی يوسف حمد الشيبانی،اماراتی خلا باز نورا المطروشي اور محمد الملا دستخطوں کی تقریب میں شریک تھے۔ معاہدے پر ایم بی آر ایس سی کے ڈائریکٹر جنرل سالم المری اورایکسیوم کے صدر اور سی ای او مائیکل سفریڈینی نے دستخط کیے۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر ، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کے اعلان کے مطابق، ایم بی آر ایس سی کے چیئرمین حمد عبید المنصوری نے بتایا کہ عرب خلابازوں کا پہلا طویل مدتی مشن متحدہ عرب امارات کے قومی خلائی پروگرام کی غیر معمولی کامیابی ہے جو متحدہ عرب امارات کی قیادت کے وژن اور عزم کے نتیجے میں ممکن ہوئی ۔ ڈائریکٹر جنرل ایم بی آر ایس سی سالم المری نے کہاکہ متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے درمیان خلائی تحقیق کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے جس میں ایکسیوم اسپیس جیسے ممتاز ادارے شامل ہیں، ہمیں اس اہم شراکت کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جو ہمیں مزید آگے بڑھنے میں مدد دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایکسیوم اسپیس اور ناسا کے ساتھ تعاون ہمارے لیے سٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس سے خلا میں طویل مدتی قیام سے سائنسی تحقیق کا آغاز ہوگا۔ یہ متحدہ عرب امارات اور خطے میں خلائی مشنز کی ترقی کے حوالے سے ایک کامیاب لمحہ ہے۔ ایکسیوم کے صدر اور سی ای او مائیکل سفریڈینی نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کے محمد بن راشد خلائی مرکز کے ساتھ معاہدہ ہمارے لیے انتہائی خوشی کی بات ہے، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی امریکی تجارتی کمپنی نے ایسا مشن ممکن بنایا ہے۔ ایم بی آر ایس سی کے لیے آئی ایس ایس کے لیے کسی بھی پہلے طویل المدت عرب خلائی مشن کے خلائی پرواز کا موقع فراہم کرنے پر ایکسیوم کو فخر ہے۔ ؎آئی ایس ایس کے اس خلائی مشن میں ایک اماراتی خلاباز اور امریکا سے اس کے ہم منصب شامل ہوں گے۔ ٹیم خلائی اسٹیشن پر مختلف تجربات کرے گی اور اسٹیشن کے آپریشنز کو چلائے گی۔ خلائی اسٹیشن پر ان کا استقبال روسی خلابازوں کے ساتھ ساتھ امریکی اور یورپی خلابازوں کی ٹیم کرے گی۔ آئی ایس ایس پر اماراتی خلاباز ستمبر 2023 تک 180 دن کے طویل قیام کے دوران پیچیدہ اور جدید تجربات کریں گے اس کے مشن کے اہم متوع نتائج سے عالمی خلائی برادری کو فائدہ ہوگا۔ یہ مشن متحدہ عرب امارات کے قومی خلائی پروگرام کے لیے ایک اور اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جو کہ کسی اماراتی یا عرب خلاباز کے خلا میں رہنے کا سب سے طویل عرصہ ہوگا۔اس سے پہلے ھزاع المنصوری 25 ستمبر 2019 کو سویوز ایم ایس 15 خلائی جہاز کے ذریعے خلائی اسٹیشن پر گئے تھے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button