متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کیلئے پروازیں : کیا مسافروں کو سفر کیلئے پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت ہوگی؟

خلیج اردو

دبئی : متحدہ عرب امارات کی ایئرلائنز نے وضاحت کی ہے کہ مسافر جو یو اے ای جانا چاہتے ہوں، ان کیلئے سفری پروٹوکول میں آسانی کی گئی ہے۔

اسی طرح دبئی فلیگ شپ ایئرلائنز ایمریٹس نے اپنی ویب سائیٹ پر لکھا ہے ہے کہ سیاح یا تو کرونا ویکسینشن سرٹیفیکٹ جمع کرے گا یا اڑتالیس گھنٹوں میں کرایا گیا پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ۔

دنیا کی سب سے بڑی ایئرلائن نے بتایا ہے کہ ویکسینشن سرٹیفیکٹ سے واضح ہونا چاہیئے کہ مسافر مکمل طور پر ویکسین شدہ ہے اور جو ویکسین اس نے لگوائی ہے وہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت سے منظور شدہ ہے اور وہ کیو آر کوڈ سے منسلک ہے۔

اسی طرح کرونا پی سی آر ٹیسٹ کے منفی نتیجہ کا سرٹیفیکٹ بھی کیو آر کوڈ سے منسلک ہونا چاہیئے جو منظور شدہ نظام صحت کے سروس پروائیڈر کی جانب سے جاری کیا گیا ہو۔

نئے قواعد و ضوابط کا اطلاق چھبیس فروری سے کیا گیا ہے۔ یہ دبئی جانے والے سیاحوں کیلئے ہے جس میں جی سی سی کے ممالک سے آنے والے سیاح بھی شامل ہیں۔

مسافروں کو اختیار دیا گیا ہے کہ اگر وہ کرونا وائرس کا شکار ہوئے ہون تو وہ متعلقہ ملک کے مستند ادارے سے یہ سرٹیفیکٹ لیں گے کہ وہ کرونا سے صحت یاب ہوچکا ہے۔ ایمریٹس نے کہا ہے کہ وہ یو اے ای پہنچنے سے کم از کم ایک مہینے پہلے کا حاصل کیا گیا سرٹیفیکٹ ہونا چاہیئے۔

ایمریٹس نے مسافروں سے درخواست کی ہے کہ دبئی پہنچ کر جب ان کا پی سی آر ٹیسٹ کرایا جاتا ہے تو نتیجہ آنے تک وہ خود کو قرنٹائن میں رکھیں۔ اگر مسافر اس دوران میں مثبت نتیجہ دیتے ہیں تو انہیں صحت حکام کی جانب سے جاری ہدایت نامے پر عمل کرنا ہوگا۔

دبئی فلیگ شپ کیریئر نے کہا ہے کہ پرنٹ شدہ یا الیکٹرانک ویکسینشن سرٹیفیکٹ انگریزی اور عربی زبان میں ہونا چاہیئے جس کے ساتھ کیو آر کوڈ منسلک ہو۔ ایس ایم ایس سرٹیفیکٹ دستیاب نہیں ہیں۔

دوسری طرف مذکورہ بالا زبانوں کے علاوہ کسی اور زبان میں  پی سی آر ٹیسٹ رخصتی کے مقام پر اگر اس کی توثیق کی جاتی ہے تو اس صورت میں قبول کیے جائیں گے۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button