خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں 300 فیصد اضافہ افریقہ عرب تاریخی شراکت کی عکاسی ہے: ایمرسن منانگا

خلیج اردو: زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران زمبابوے اور متحدہ عرب امارات کی باہمی تجارت میں 300 فیصد اضافہ اور مجموعی تعلقات میں ترقی افریقہ اور عرب دنیا کے درمیان تاریخی شراکت کی عکاسی کرتی ہے۔ متحدہ عرب اماراتکے تین روزہ سرکاری کے موقع پر دبئی میں امارات نیوز ایجنسی (وام)سے گفتگو کرتے ہوئے زمبابوے کے صدر نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ تین سال پہلے، باہمی تجارت تقریباً 40کروڑ ڈالر تھی جو 2021 میں 1ارب 60کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی، اور متحدہ عرب امارات اب زمبابوے کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ملک بن گیا ہے۔ منانگاگوا نے کہا کہ وہ اور ان کے ملک کے عوام اب بھی مشکل کے وقت میں متحدہ عرب امارات کی قیادت کی طرف سے فراہم کردہ مدد کو قدر کی نگاپ سے دیکھتے ہیں جو دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم موڑ تھا۔ تعلقات میں اہم موڑ صدر نے بتایا کہ مارچ 2019 میں وہ متحدہ عرب امارات کے اپنے تین روزہ سرکاری دورے پر تھے جب دوسرے روز ہی انہیں اپنے ملک میں آنے والے سمندری طوفان ادائی کی وجہ سے اپنا دورہ مخرص کرکے وطن واپس جانا پڑا تھا۔اس طوفان سے بہت زیادہ جانی ومالی نقصان ہوا۔ہمارے ملک میں 600افراد طوفان سے ہلاک اور اتنے ہی لاپتہ ہوئے تھے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید آلنھیان نے امداد کے دوطیارے بھیجے جس سے ہماری عوام کو تباہ کاریوں کے نقصان کو کم کرنے میں مدد ملی اس فیاضانہ مدد کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تیزی سے استحکام آیااور آج متحدہ عرب امارات زمبابوے کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ 2019 میں، متحدہ عرب امارات نے سمندری طوفان ادائی سے متاثرہ موزمبیق، زمبابوے اور ملاوی کو1کروڑ83لاکھ درہم کی ہنگامی امداد فراہم کی، طوفان نے 15لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے تھے ۔ منانگاگوا 2018 میں ٹائم کی 100 بااثر افراد کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ اپنے دورہ کے دوران انہوں نے ایکسپو 2020 دبئی میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر ، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افریقہ عرب تاریخی شراکت داری: دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات دونوں براعظموں خاص طور پر دونوں خطوں جنوبی افریقہ اور خلیج عرب کے درمیان صدیوں پرانے ثقافتی روابط کی عکاسی کرتے ہیں، منانگاگوا نے کہا کہ یہ تاریخی رشتہ افریقہ اور عرب دنیا کے درمیان ہمیشہ سے قائم رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی دیگر جنوبی افریقی ممالک بھی متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین ممکنہ تعاون کے شعبوں کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ افریقہ میں پیداواری نمو اور ترقی کے امکانات ہیں۔ "ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے۔ ہمارے پاس ٹیکنالوجی مہارت اور سرمایہ کاری کی کمی ہے۔ جو متحدہ عرب امارات کے پاس ہیں صدر نے متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں زمبابوے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ زمبابوے کو زراعت، کان کنی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، یونیورسٹیوں اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں سائنس،ٹیکنالوجی اور جدت کے فروغ کے لیے متحدہ عرب امارات کے تعاون کی توقع ہے،ہم نے ان شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بات چیت کی اور ہم ان شعبوں میں مضبوط اور گہرے تعاون کے خواہاں ہیں۔ تارکین،ایکسپو تعلقات میں معاون: زمبابوے کے تقریباً 5ہزار شہری متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں اور منانگاگوا نے اپنے دورے کے دوران دبئی میں کمیونٹی سے بات چیت کی۔ صدر نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر ہوٹل انڈسٹری اور بینکنگ سیکٹر کے پیشہ سے منسلک ہیں ان میں سے کچھ انجینئر اور پائلٹ ہیں، جو دوطرفہ بڑھتے ہوئے تعلقات میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ منانگاگوا نے ایکسپو 2020 دبئی میں زمبابوے کے قومی دن کی تقریبات میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپو میں دنیا کے 192 ممالک شرکت کر رہے ہیں، ہر ملک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکتا ہے اور دوسروں کے لیے مواقع کو روشناس کراسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپو ایک خوبصورت دنیا ہے جو یہاں دبئی میں بسائی گئی ہے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button