خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

وزٹ ویزا پر کام کرنے پر10,000 درہم جرمانہ اور جیل کی سزا، ملک بدری بھی ہو سکتی ہے: دبئی پبلک پراسیکیوشن

خلیج اردو: 12 جنوری کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پرکی گئی ایک پوسٹ میں، دبئی پبلک پراسیکیوشن نے لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ ضروری ورک پرمٹ حاصل کیے بغیر کام کرنے پر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں تین ماہ کی جیل کے ساتھ ساتھ 10,000 درہم تک کا جرمانہ بھی شامل ہے۔

پوسٹ کردہ ایڈوائزری میں لکھا گیا کہ: "ہروہ غیر ملکی جو وزٹ ویزا کے تحت ملک میں داخل ہوا اور ملک میں کام کرنا چاہتا ہے، اسے مجاز اتھارٹی سے اجازت حاصل کرنی ہوگی، بصورت دیگر اسے تین ماہ سے زائد مدت کے لیے قید کی سزا اور 10,000 درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا اورساتھ ہی عدالت خلاف ورزی کرنے والے کو ریاست سے ملک بدر کرنے کا حکم دے گی۔”

مجھے ورک پرمٹ کہاں سے مل سکتا ہے؟
اس بات پر منحصر ہے کہ آیا آپ کسی کمپنی کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر، فری زون میں یا پبلک سیکٹر میں کام کر رہے ہیں، آپ کا ورک پرمٹ متعلقہ اتھارٹی جاری کرے گا۔ پرائیویٹ سیکٹر کے لیے تمام ورک پرمٹس وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات (MOHRE) کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں، جب کہ ہر فری زون کے پاس ایک اتھارٹی ہوتی ہے جو اپنے دائرہ اختیار میں آجروں اور ملازمین کے درمیان مزدوری کے معاہدوں اور تعلقات کو منظم کرتی ہے۔ پبلک سیکٹر میں، وفاقی سطح پر، فیڈرل اتھارٹی فار گورنمنٹ ہیومن ریسورسز (FAHR) وزارتوں اور وفاقی حکام کے لیے انسانی وسائل کے انتظام کا انچارج ہے جو کہ 2008 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 11 کے تابع ہیں-

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button