متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : وہ دس وجوہات جن کی وجہ سے آپ کی گاڑی ضبط کی جا سکتی ہے۔ جانیے تاکہ آپ پریشانی سے بچ سکیں

خلیج اردو
ابوظبہی : ابوظہبی میں خطرناک طریقے سے گاڑی چلانا نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے کا باعث بنے گا بلکہ آپ کو اپنی ضبط شدہ گاڑی پولیس کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے 50,000 درہم تک اضافی رقم بھی ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔

اگر ایسا نہ ہو عین ممکن ہے کہ تین ماہ کے بعد عوامی نیلامی میں آپ اپنی کار کھو دیں گے۔

ابوظہبی کا 2020 کا قانون نمبر پانچ گاڑیوں کو ضبط کرنے کے حوالے سے ایسے ڈرائیوروں کے لیے سخت سزائیں مقرر کرتا ہے جو ٹریفک کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرتے ہیں اور جس سے ان کی یا سڑک استعمال کرنے والوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

ایسے میں اگر آپ ابوظہبی کے رہائشی ہیں یا امارات کا دورہ کر رہے ہیں، تو آپ کا گاڑی کی ضبطی سے متعلق قواعد و ضوابط سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔

ابوظہبی میں گاڑیوں کو ضبط کرنے کی وجوہات دراصل وہ خلاف ورزیاں ہیں جن کی وجہ سے دارلحکومت میں آپ کی گاڑی کو ضبط کیا جا سکتا ہے ۔ اس کی تفصیلات درج زیل ہیں۔

1. پولیس کی گاڑی کو نقصان پہنچانا یا اس سے ٹکرانے پر 50,000 درہم جرمانہ اور گاڑی کو جو نقصان پہنچا ہو ، اسے پورا کرنا ہوگا۔

2. ایسی روڈ ریسنگ میں ھصہ لینا جس کی اجازت نہ دی گئی ہو۔ اس پر 50,000 درہم کا جرمانہ ہوگا۔

3. درست نمبر پلیٹ کے بغیر گاڑی چلانا (پلیٹ نمبر قانونی وضاحتوں کے مطابق نہیں ہیں) جرم ہے جس پر 50,000درہم کا جرمانہ ہوگا۔

4. ضرورت سے زیادہ تیز رفتاری، سڑک پر اچانک مڑنا، محفوظ فاصلہ نہ چھوڑنے یا پیدل چلنے والوں کو عبور نہ کرنے کی وجہ سے حادثے کا سبب بننے کی صور میں 5,000 درہم کا جرمانہ ہوگا۔

5. 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھانے والوں کو 5,000درہم کا جرمانہ ہوگا۔

6. درہم 7,000 سے زیادہ ٹریفک کے کل جرمانے اس صورت میں، جرمانوں کو مکمل طور پر طے کیا جانا چاہئے.

گاڑی کو کیسے پولیس کے قبضے سے آزاد کیا جائے؟
اوپر دی گئی مثالوں میں 2020 کے قانون نمبر 5 کے مطابق، جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہی گاڑی کو قید سے آزاد کیا جا سکتا ہے۔ اگر جرمانہ تین ماہ کے اندر ادا نہ کیا گیا تو ابوظہبی پولیس گاڑی کو نیلام کر دے گی۔

گاڑیوں کو ضبط کرنے کی دیگر وجوہات درج زیل ہیں:
2017 کی وزارتی قرارداد نمبر 178 میں درج وجوہات کی بنا پر ابوظہبی میں گاڑیاں درج ذیل وجوہات کی بنا پر ضبط کی جا سکتیں ہیں:

1. ریڈ لائیٹ پر نہ رکنا جرم ہے۔ اس پر 50,000 درہم جرمانہ ہوگا اور ڈرائیور کا لائسنس چھ ماہ کے لیے ضبط کر لیا جائے گا۔

گاڑی کو 30 دنوں کیلئے ضبط کیا جائے گا۔

2. گاڑی کے چیسس یا انجن میں ایسی تبدیلیاں کرنا جس کی حکام نے اجازت نہ دی ہو ، اس صورت میں 10,000 درہم جرمانہ ہوگا اور گاڑی کو 30 دنوں کیلئے ضبط کیا جائے گا۔

3. ایک لین کی مقرر کردہ رفتار کی حد سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ تیز رفتار میں جانے پر 5,000 درہم کا جرمانہ وگا اور گاڑی کو15 دنوں کیلئے ضبط کیا جائے گا۔

4. لاپرواہی اور خطرناک ڈرائیونگ کی وجہ سے 50,000 درہم کا جرمانہ وگا اور گاڑی کو 60 دنوں کیلئے ضبط کیا جائے گا۔

ابوظہبی میڈیا آفس کے مطابق 2017 کی وزارتی قرارداد نمبر 178 میں درج خلاف ورزیوں کے تحت ضبط کی گئی گاڑیوں کے لیےآپ اپنی گاڑی کو ضبطی کی مخصوص مدت کے اختتام کے بعد اور جرمانے کی مکمل ادائیگی کے بعد ہی آزاد کر سکتے ہیں۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button