خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں 19 افراد منی لانڈرنگ، 184 ملین درہم کے غبن کے جرم میں ملوث

خلیج اردو: دبئی کورٹ آف فرسٹ انسٹینس نے 19 افراد کے ایک گروپ کو منی لانڈرنگ، غبن اور قانونی فرم سے 184 ملین درہم غیر قانونی طور پر ہتھیانے کا مجرم پایا ہے۔

دبئی کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق، ایک 44 سالہ شخص جو کہ لاء فرم میں کام کرتا تھا غبن کیس کا مرکزی ملزم تھا۔ دیگر مدعا علیہان پر مجرمانہ طور پر اکسانے اور غبن کی گئی رقوم پر قبضے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مرکزی مدعا علیہ اور تین دیگر مدعا علیہان کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ نو مدعا علیہان کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت نے دو ملزمان کو 20,000 درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا اور چار ملزمان کو بری کر دیا ۔

ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے سرکاری دستاویزات میں جعلسازی کی اور ان کا استعمال کرتے ہوئے مختلف ممالک میں چار قانونی کنسلٹنسی فرمز قائم کیں جبکہ فرم کی رقم غیر قانونی طور پر حاصل کی۔

اماراتی وکیل سالم الشعلی، الشالی کمپنی ایڈوکیٹ اور قانونی مشیروں کے مالک نے عدالت کی سماعت میں کہا کہ "ایک مدعا علیہ نے 25 ملین درہم بینک سے نکالے اور دوسرے مدعا علیہ نے 22 ملین درہم نکالے،”

دبئی میں قائم لاء فرم کے مالک نے الزام لگایا کہ اسے 2017 میں پتہ چلا کہ مرکزی مدعا علیہ نے باقی مدعا علیہان کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات بنا کر رقم کا غبن کیا ہے۔ پرائم مدعا علیہ نے غیر قانونی طور پر فرم کے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کی، کلائنٹس کے بارے میں معلومات نکالیں اور جعلی ای دستاویزات تشکیل دئیے، یہ کہتے ہوئے کہ فرم کو کلائنٹس کو جعلی خط بھیجنے سے پہلے ری سٹرکچر کیا گیا تھا، جو ایک صریح الزام تھا۔

قبل ازیں، الشعلی نے گلف میڈیا کو بتایا تھا کہ مدعا علیہ نے 45 سالہ دوسرے مفرور مدعا علیہ کی مدد سے، سپلائر کا اکاؤنٹ نمبر استعمال کیا تاکہ فرم کے کلائنٹ اس اکاؤنٹ میں رقم جمع کر سکیں اور جعلساز ان فنڈز تک رسائی حاصل کر سکیں۔

وکیل نے کہا کہ یو اے ای فیڈرل پراسیکیوشن، دبئی پبلک پراسیکیوشن اور بحرین پبلک پراسیکیوشن نے مدعا علیہان کے 50 بینک اکاؤنٹس ضبط کر لیے ہیں۔

الشعلی نے کہا کہ کلیدی مدعا علیہ 2009 سے ان کی کمپنی کے لیے کام کر رہا تھا، لیکن مبینہ غبن کا انکشاف صرف 2017 میں ہوا۔ مدعا علیہان نے رقم کو غبن کرنے کے لیے فری زون اور دوسرے ممالک میں ایک کمپنی بنائی تھی،‘‘ الشالی نے الزام لگایا۔

دبئی پبلک پراسیکیوشن نے مرکزی مدعا علیہ پر قانونی فرم سے تعلق رکھنے والے درہم 183.6 ملین کے غبن کا الزام عائد کیا ہے۔ اس نے مرکزی مدعا علیہ پر اپنی اہلیہ اور متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک میں دیگر مدعا علیہان کے ساتھ قائم کمپنیوں کے فائدے کے لیے کلائنٹس کا ڈیٹا لیک کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔

مزید برآں، عدالت نے ملزمان کی رقم ضبط کرنے کا حکم دیا اور مدعا علیہان کی قائم کردہ تین کمپنیوں کو 500,000 درہم جرمانہ جاری کیا۔

عدالت نے سزا یافتہ ملزمان کو جیل کی سزائیں پوری کرنے کے بعد ملک بدر کرنے کا حکم دیا۔

فیصلے پر 15 دن کے اندر اپیل دائر کی جاسکے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button