ٹپسمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں وہ تین ویزے جو طویل المدتی ہیں لیکن ان کے اہلیت اور فوائد میں فرق ہے

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات نے ملک میں داخلے کے اجازت نامے اور ویزا نظام میں اصلاحات کا سب سے بڑا منصوبہ اپنایا ہے جس کے جلد نافذ ہونے کی امید ہے۔

ان اصلاحات کا مقصد رہنے کام کرنے اور سرمایہ کاری کے لیے ایک مثالی منزل کے طور پر متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مضبوط بنانا ہے۔

نئے نظام میں متعدد طویل مدتی ویزے متعارف کرائے گئے ہیں جن میں اہلیت کے مختلف معیارات اور فوائد ہیں۔ جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔

10 سالہ گولڈن ویزا کیا ہے؟
نئے نظام کے تحت 10 سالہ ویزا کے دائرہ کار اور اہلیت کے معیار کو بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ طویل مدتی رہائش سرمایہ کاروں، کاروباری افراد، غیر معمولی ہنر مندوں، سائنسدانوں اور پیشہ ور افراد، شاندار طلباء اور گریجویٹس، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور فرنٹ لائن ہیروز کو ملتا ہے۔

اس ویزہ کے فوائد میں شامل ہیں:

ویزہ ہولڈرز بغیر ویزا کینسل کیے چھ ماہ سے زیادہ متحدہ عرب امارات سے باہر رہ سکتے ہیں۔

ویزہ ہولڈرز کیلئے سپورٹ سروس مدد کی تعداد پر کوئی حد نہیں ہے جو وہ سپانسر کر سکتے ہیں۔

اس سسٹم میں ویزہ ہولڈر کیلئے کسی کفیل یا آجر کی ضرورت نہیں ہے۔

ویزہ رکھنے والوں کیلئے خاندان کے افراد بشمول شریک حیات اور بچوں کے لیے رہائش۔ بچوں کی رہائش کو اسپانسر کرنے کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں۔

فرض کریں اگر گولڈن ویزا کے اصل حامل کی موت ہو جاتی ہے تو خاندان کے افراد اپنے رہائشی اجازت نامے کے اختتام تک متحدہ عرب امارات میں رہ سکتے ہیں۔

5 سالہ گرین ویزا اور اس کی تفصیلات :
اس نئی 5 سالہ رہائشی ویزہ کا مقصد ہنر مندوں، ہنر مند پیشہ ور افراد، فری لانسرز، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو راغب کرنا ہے۔

ويزه کے فوائد مندرجه ذيل ہیں:

اس ويزه کيلئے کسی آجر یا کفیل کی ضرورت نہیں ہے۔

وه میاں بیوی، بچوں اور فرسٹ ڈگری رشتہ داروں کے ریزیڈنسی ویزا کو سپانسر کر سکتے ہیں۔ ايسے افراد 25 سال کے ہونے تک بیٹوں کی کفالت کر سکتے ہیں جبکہ بیٹیوں کیلئے کوئی عمر کی حد نہیں اور انہیں اس وقت تک اسپانسر کر سکتے ہیں جب تک کہ وہ شادی نہ کر لیں.

ویزہ ہولڈرز کو طویل لچکدار رعایتی مدت دی جاتی ہے جو رہائشی اجازت نامہ منسوخ ہونے یا اس کی میعاد ختم ہونے کے بعد متحدہ عرب امارات میں قیام کے لیے چھ ماہ تک پہنچ جاتی ہے۔

5 سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا کیا ہے؟

اس ویزے کے لیے کسی کفیل کی ضرورت نہیں ہے اور یہ شخص کو ملک میں مسلسل 90 دنوں تک رہنے کی اجازت دیتا ہے۔ اسے اسی مدت کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے لیکن اس میں شرط ہے کہ قیام کی پوری مدت ایک سال میں 180 دنوں سے زیادہ نہ ہو۔

ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزے کے لیے درخواست جمع کرانے سے پہلے چھ ماہ کے دوران 4,000 ڈالر یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسی میں بینک بیلنس رکھنے کا ثبوت درکار ہوتا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button