متحدہ عرب امارات

یو اے ای کے 87 فیصد رہائشی دفتری استعمال کے لیے دی گئی ڈیوائسز ذاتی کام کے لیے استعمال کرتے ہیں، سروے رپورٹ

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات میں کیے گئے ایک نئے سروے کے مطابق یو اے ای کے رہائشیوں کی ایک اکثیر تعداد کمپنی کی طرف دفتری استعمال کے لیے دی گئی ڈیوائسز کو کو بہت زیادہ ذاتی کام کے لیے استعمال کرتی ہے۔ جس سے کورونا کے بعد گھر سے کام کرنے کی وجہ سے انکی دفتری اور نجی زندگی کے درمیان فرق ختم ہوتا جا رہا ہے۔

یہ سروے مایمکاسٹ نامی کمپنی کیجانب سے کیا گیا ہے جس کے نتائج کے مطابق 87 فیصد افراد کمپنی کی طرف دفتری کام کے لیے دی گئی ڈایوائسز کو ذاتی کام کے لیے بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ سروے میں شرکت کرنے والے افراد میں 66 فیصد ایسے ہیں جن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے دوران گھر سے کام کرنے کی وجہ وہ دفتری کام کی ڈیوائسز کو زیادہ نجی استعمال میں لا رہے ہیں۔

کمپنی کی طرف سے دی گئی ڈایوائسز(جیسا کہ موبائل لیپ ٹاپ وغیرہ) کو نجی کام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ 57 فیصد ایمپلائی ذاتی ایمیل چیک کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، 59 فیصد کا کہنا تھا کہ مالی ٹرانزیکشن کے لیے استعمال کرتے ہیں، اور 50 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ دوستوں یا گھر والوں سے ویڈیو کال کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

اس سروے کے مطابق دفتری ڈیوائسز کو نجی استمعال میں لانے کی روش خواتین میں مردوں کی نسبت کم ہے۔

سروے کے اعداد و شمار کے مطابق 92 فیصد مرد دفتری اشیاء کو نجی استعمال میں لاتے ہیں جبکہ خواتین میں یہ شرح 75 فیصد ہے۔

اس سروے میں شرکت کرنے والے افراد میں سے اکثر کا کہنا تھا کہ انہیں سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے بھی ٹریننگ دی گئی ہے اور انہیں پتہ ہے کہ مشتبہ ایمیل کھولنے سے انکا لیپ ٹاپ یا کوئی دوسری ڈیوائس ہیک یا انفیکٹ ہو سکتی ہے۔

لیکن سروے کے نتائج کے مطابق 61 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایمیل مشتبہ ہے پھر بھی انہیں کھولا اور 50 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے مشتبہ ایمیل ملنے کے بعد اپنےدفتر کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو اس کے بارے میں نہیں بتایا۔

سروے کے مطابق مشتبہ ایمیل کھولنے والے یہ 50 فیصد ملازمین زیادہ نوجوان ملازمین تھے جن کی عمر 16 سے 24 سال کے درمیان تھی۔ اور انکی نوجوان ملازمین کی وجہ سے کمپنیاں زیادہ خطرے میں ہیں کیونکہ انہوں جانتے ہوئے بھی مشتبہ ایمیل دفتری کام کی ڈیوائس پر کھولیں۔

سروئے مطابق 16 سے 24 سال کے درمیان عمر والے ملازمین میں سے 100 فیصد نے تسلیم کیا کہ وہ دفتری کام کی ڈیوائسز کو نجی ضرورت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ جبکہ سروے میں شرکت کرنے والے 45 سے 54 سال کے ملازمین میں 50 فیصد نے ایسا کرنے کا تسلیم کیا۔

اس سروے کے مطابق ملازمین نے دفتری کام کی ڈیوائسز کو فی کس اوسط ڈھائی گھنٹے کے لیے استعمال کیا ہے جبکہ دنیا بھر میں یہ اوسط  1 اشاریہ 9 گھنٹے بنتی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button